نیویارک۔ 7 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی سے للت مودی تنازعہ پر اپنی خاموشی توڑنے کا اصرار کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر نے آج کہا کہ پارلیمنٹ کے مجوزہ مانسون اجلاس کے دوران اہم اپوزیشن پارٹی اس تنازعہ پر جواب طلب کرے گی۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے بتایا کہ وزیراعظم، بی جے پی اور آر ایس ایس یہ سمجھتے ہیں کہ 2 مرکزی وزراء اور چیف منسٹر راجستھان کے استعفی کا مطالبہ قابل اعتناء نہیں ہے اور اپنی آمرانہ روش سے اپوزیشن کی آراء کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔ مسٹر آنند شرما جوکہ انٹرنیشنل کونسل آف دی سوشلسٹ انٹرنیشنل کے اجلاس میں شرکت کیلئے یہاں آئے ہیں جوکہ دنیا بھر کہ 152 سیاسی جماعتوں کی انجمن ہے۔ انہوں نے ادعا کیا کہ اصل اپوزیشن پارٹی کانگریس وزیراعظم کی دروغ گوئی اور جھوٹ بیانی کے مضمرات پر حکومت سے جواب طلب کرے گی۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں جو تنازعات منظر عام پر آئے ہیں، وزیراعظم کو خاموشی توڑتے ہوئے ردعمل ظاہر کرنا چاہئے۔ کانگریس لیڈر کا یہ اشارہ دراصل وزیر خارجہ سشما سوراج، مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے کے خلاف الزامات کی طرف تھا۔ انہوں نے کہا کہ سینئر وزراء اور چیف منسٹر راجستھان کے خڈف بددیانتی کے سنگین الزامات پر وزیراعظم کی خاموشی معنی خیز ہے۔ مسٹر آنند شرما نے بتایا کہ جھوٹے وعدوں اور رنگین خواب بتاکر اقتدار پر آنے کے ایک سال بعد وزیراعظم نے وعدہ خلائی اور عوام بالخصوص کسانوں کو دھوکہ دہی کی ہے اور نوجوانوں اور غریبوں کو پالیسی کی ترجیحات میں نظرانداز کردیا گیا ہے جس کے باعث ہندوستان ایک کمزور ملک اور عوام قابل رحم بن گئے ہیں۔