لطائف

٭ مالک مکان، چور سے : ’’سارا سامان یہاں رکھ دو، ورنہ ابھی پولیس کو بلاتا ہوں‘‘۔چور : (گڑگڑاتے ہوئے): ’’مگر صاحب سارا سامان کس طرح یہاں رکھ دوں۔ آدھا سامان آپ کے پڑوسی کا ہے‘‘۔
٭ ایک شخص اپنے بچے کو کندھے پر اٹھائے ٹہل رہا تھا۔ اتنے میں ایک ٹیکسی آئی، اس نے ہاتھ دے کر اسے روکا۔ ڈرائیور نے پوچھا۔ کہاں جانا ہے جناب؟، جانا تو کہیں نہیں، بچہ رو رہا تھا، بس تم ذرا ہارن بجادو۔
٭ ایک اسکول کی عمارت گرگئی۔ بچے خوشی سے کھیلنے کودنے لگے کہ پڑھائی سے جان چھوٹ گئی۔ ایک بچہ افسردہ کونے میں بیٹھا تھا۔ کسی نے پوچھا۔ سب بچے خوشی سے کھیل رہے ہیں مگر تم افسردہ بیٹھے ہو؟ بچہ کہنے لگا۔ اسکول کی عمارت گری ہے، وہ تو زندہ ہیں۔ وہ تو میدان میں بھی کان پکڑوا کر مرغا بنادیں گے۔
٭٭٭٭٭