لطائف

٭ استاد : اگر رات کو سورج نکل آئے تو کیا ہوگا؟شاگرد : بہت برا ہوگا، پھر رات کو بھی اسکول آنا پڑے گا۔
٭ ایک لڑکا روٹی کا ایک ٹکڑا خود اور ایک ٹکڑا مرغی کو کھلا رہا تھا۔دوست نے پوچھا: یہ کیا کررہے ہو؟لڑکا ہم خاندانی امیر ہیں، روز چکن کے ساتھ روٹی کھاتے ہیں۔
٭ ڈرائنگ کا پیریڈ تھا۔ استاد نے ایک بچے کو جو ڈرائنگ میں کمزور تھا، ڈانٹتے ہوئے کہا: جارج واشنگٹن تمہاری عمر میں بڑے اچھے مصور تھے۔ بچے نے برجستہ جواب دیا : سر! سنا ہے وہ آپ کی عمر میں امریکہ کے صدر تھے۔
٭ کلاس میں ایک بچہ گدھا لے آیا۔ٹیچر: (غصے سے) اس کو ادھر کیوں لائے ہو؟بچہ معصوم سی صورت بناکر بولا: مس ! آپ ہی تو کہتی ہیں کہ آپ اب تک کتنے ہی گدھوں کو انسان بناچکی ہیں تو میں یہ سوچ کر اسے بھی لے آیا کہ آپ اسے انسان بنادیں گی۔
٭ نانی اماں نے منّے سے کہا : جب تمہیں کھانسی آیا کرے تو منہ کے آگے ہاتھ رکھ لیا کرو۔ منے نے کہا : نانی اماں! آپ فکر نہ کریں میرے دانت آپ کی طرح نقلی نہیں ہیں۔
٭ بچہ ابو جان موٹر سائیکل لے کر دیں
باپ :بیٹا خدا نے یہ دو ٹانگیں کس لئے دی ہیں بچہ ایک کک مارنے کیلئے دوسری گیئر ڈالنے کیلئے
٭ ایک لڑکا اپنے دوست سے میری قسمت بہت اچھی ہے ،دوست وہ کیسے ،لڑکا ابو جب بھی مجھے پرھنے کو کہتے ہیں لائٹ چلی جاتی ہے ۔
٭ استاد شاگرد سے میں نے تمہیں کتنی مرتبہ کہا ہے کہ سبق یاد کیا کرو شاگرد،سر:’’صرف تین مرتبہ‘‘
٭ ایک پاگل دوسرے سے لوگ ہمیں پاگل کیوں کہتے ہیں۔دوسرا پاگل چھوڑ وان کی باتوں کو یہ لو لیموں اور جلدی سے لسی بناو ۔
٭ایک بچے نے ملادو پیازہ سے پوچھا جناب ایک بات تو بتائیںکہ انڈے میں سے چوزہ کیسے نکل آتاہے ملا دوپیازہ میاں میں تو یہ سوچتا ہوں کہ انڈے کے اندر چوزہ گھس کیسے جاتا ہے۔