لطائف

٭ ایک بچے سے بھائی چارے کا جملہ بنانے کو کہا گیا تو اس نے کچھ یوں بنایا جب کسی نے دودھ والے سے پوچھاکہ دودھ مہنگا کیوں بیچتے ہوتو وہ بولا ’’بھائی چارہ‘‘ بہت مہنگا ہوگیا ہے ۔
٭محسن ( احسن سے ) آج طیب نے میری بے عزتی کی
احسن : وہ کیسے ؟،محسن : اس نے پوچھا ! تمہیں گانا آتا ہے ؟،احسن : تو اس میں بے عزتی کی کون سی بات ہے ؟،محسن : یہ سوال اس نے میرا گانا سننے کے بعد پوچھا تھا ۔
٭پہلی سہیلی : اس مرتبہ تمہیں سالگرہ پر کیا تحفے ملے ؟،دوسری سہیلی : تحفے تو بہت ملے لیکن ایک باجہ بہت اچھا ہے ۔ پہلی سہیلی : ایسی کیا خاص بات ہے اس میں ؟دوسری سہیلی : امی مجھے اس کو نہ بجانے کیلئے روزانہ دس روپئے دیتی ہیں ۔
٭استاد نے شاگر دے سے کہا : امتحان نزدیک ہیں ،کوئی سوال پوچھنا ہے تو پوچھ لو ،شاگرد نے کہا : جناب پرچے میں کون کون سے سوال آرہے ہیں ؟
٭ایک چوزہ کار سے ٹکرا کر بے ہوش ہوگیا ۔ کار کا مالک اسے اٹھاکر گھر لے آیا اور مرہم پٹی کرکے پنجرے میں بند کردیا ۔
جب چوزے کو ہوش آیا تو خود کو پنجرے میں بند دیکھ کر بولا ۔ اوہو !مجھے جیل ہوگئی ۔ لگتا ہے کہ میری ٹکر سے کار تباہ ہوگئی ۔
٭ایک شخص نے ملا نصرالدین سے کہا ’’ میری آنکھ میں درد ہے کچھ علاج بتایئے ۔ملا نصر الدین : میرے دانت میں درد تھا تو میں نے نکلوادیا تم بھی ایسا کرو درد جاتا رہے گا ۔
٭فقیر ایک لڑکے سے : دس روپئے کا سوال ہے بابا ، لڑکا : جلدی سے سوال بتاؤ مجھے دس روپئے کی سخت ضرورت ہے ۔
٭شاگرد : استاد سے ( ڈرتے ہوئے ) کیا آپ اس بچے کو سزا دیں گے جس نے کچھ نہ کیا ہو ۔استاد حیرت سے : بالکل نہیں جب کوئی کچھ کرے گا ہی نہیں تو سزا کیوں دوں گا ۔شاگرد: میں نے آپ کا دیا ہوا ہوم ورک نہیں کیا ۔
٭حارث : بھائی جان ! کیا آپ کے ماسٹر صاحب سمجھ گئے تھے کہ سوالات کو حل ک رنے میں ، میں نے آپ کی مدد کی تھی ؟بھائی ! جی ہاں وہ کہہ رہے تھے کہ یہ کام دو آدمیوں کا ہے صرف ایک اتنی غلطیاں نہیں کرسکتا ۔
٭ استاد : دنیا کے نقشے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتاؤ امریکہ کہاں ہے ؟،اسلم ( نقشے پر انگلی رکھتے ہوئے ) سر یہاں پر ۔استاد: شاباش ، بالکل صحیح ۔استاد: اچھا یہ بتاؤکہ امریکہ کس نے دریافت کیا ۔ ایک بچہ : سر اسلم نے ۔
٭ٹیچر : بچو! آنکھوں کے سامنے اندھیرا کب چھاتا ہے ؟ مونا : مس جب امتحانی پرچہ ہاتھ میں آتا ہے ۔