لطائف

٭ اُستاد شاگرد سے بتاؤ توانائی سے کیا مراد ہے ؟ شاگرد : سر! وہ توا جس پر نائی بیٹھتا ہو
٭استاد ، شاگرد سے مرچ کی جمع بناؤ،شاگرد : ( جلدی سے ) مارچ
٭ ایک صاحب پل پر جارہے تھے کہ پاؤں پھسلا اور وہ پانی میں گر پڑے ۔ لوگوں نے بڑی مشکل سے انہیں نکالا ۔وہ صاحب بولے ’’ درحقیقت یہ میری یادداشت کی غلطی ہے کہ یاد ہی نہ رہا کہ مجھے تیرنا بھی آتا ہے ۔
٭ گاہک : میںنے جو آپ سے موٹر خریدی تھی وہ رک رک کر چلتی ہے ۔ دوکاندار : جناب موٹر کی قیمت بھی تو آپ قسطوں میں ادا کررہے ہیں۔
٭ مریض 🙁 ڈاکٹر صاحب ) میں تو اس تکلیف سے تنگ آچکا ہوں ۔ جی چاہتا ہے کہ اپنا خاتمہ کرلوں۔ڈاکٹر : نہیں نہیں ایسا غضب نہ کیجئے ۔ آخر میرا تجربہ کس دن کام آئے گا ۔
٭ نوکر ( مالک سے ) تم بیکار بیٹھے تھک نہیں جاتے ۔نوکر ( مالک سے ) میں آپ کی خاطر اس کی کوئی پرواہ نہیں ۔