لطائف

٭ کرایہ دار ( مالک مکان سے ) ’’ جناب ! جناب بارش ہوتی ہے تو چھت ٹپکتی ہے اور کمرے میں پانی بھر جاتا ہے ۔ ‘‘ مالک مکان : ’’ میں نے آپ کو پہلے نہیں کہا تھا کہ کمرے میں پانی کا بھی انتظام ہے ۔ ‘‘
٭ گاہک ( بیکری والے سے ) تمہاری بیکری کی ڈبل روٹی بہت خراب ہے ۔ ‘‘ بیکری والا ( غصہ سے ) ’’ میں اس وقت سے ڈبل روٹی تیار کررہا ہوں جب جناب پیدا بھی نہیں ہوئے تھے ۔ ‘‘ گاہک ’’ ٹھیک ہے مگر بھلے آدمی اس وقت کی ڈبل روٹی اب کیوں بیچ رہے ہو ؟ ‘‘
٭ انٹرویو کے دوران امیدوار سے پوچھا گیا کہ بلی دم کیوں ہلاتی ہے ؟ امیدوار نے بڑے اعتماد سے جواب دیا ’’ اس لئے کہ دُم ، بلی کو نہیں ہلا سکتی ۔ ‘‘
٭ ایک فقیر نے ایک بچے سے بھیک مانگتے ہوئے کہا ’’ ہوسکے تو مجھے دس روپئے دے دو ۔ ‘‘ بچہ ’’ بھیک مانگنا اچھا کام نہیں ۔ ‘‘ ۔ فقیر ’’ میں نے دس روپئے مانگے ہیں ، مشورہ نہیں ۔ ‘‘
٭ ایک امیدوار کمرہ امتحان میں بیٹھ کر پرچے کو بغور دیکھ رہا تھا ۔ یہ دیکھ کر پاس کھڑے ہوئے ممتحن نے پوچھا ’’ کیا پرچہ مشکل ہے ؟ ‘‘ امیدوار نے کہا ’’ پرچہ تو مشکل نہیں لیکن میں یہ سوچ رہا ہوں کہ اس سوال کا جواب میں نے کونسی جیب میں رکھا ہے ‘‘ ۔
٭ دوپاگل آپس میں باتیں کررہے تھے ۔ پہلا : تم انگلینڈ سے کب آئے ؟ دوسرا : 15 تاریخ کو ، پہلا مگر آج تو 13 تاریخ ہے ۔ دوسرا : مجھے ذرا جلدی تھی اس لئے دو دن پہلے آگیا ہوں ۔
٭ ایک سپاہی میدان جنگ میںاپنے افسر کے ساتھ ہی رہتا تھا ۔ جنگ ختم ہوئی تو افسر نے خوش ہو کر سپاہی کو شاباشی دی اور کہا ’’ جوان تم بڑے وفادار سپاہی ہو۔ جنگ کی حالت میں میرے ساتھ رہے ‘‘ ۔ سپاہی نے سنجیدگی سے جواب دیا ’’ سر ! میری امی کی نصیحت تھی کہ جنگ کی حالت میں افسر کے ساتھ رہنا کیونکہ جنگ میں افسر کم مرتے ہیں ۔