٭ایک بچہ اسکول دیر سے پہنچا تو ٹیچر نے کہا کہ دیر سے کیوں آئے ہو ؟
بچے نے کہا ۔ رات کو بہت بارش ہوئی تھی اس لئے راستے میں بہت کیچڑ تھا ۔ میں ایک قدم آگے چلتا تو دو قدم پیچھے پھسل جاتا ۔ ٹیچر نے کہا پھر اسکول کیسے پہنچ گئے ہو ۔
بچے نے کہا میں نے اپنا منہ گھر کی طرف کرلیا تھا۔
٭ماسٹر ( بچوں سے ) تم نے آج کوئی نیک کام کیا ہے ۔
ایک شاگرد جی ہاں میں نے آج ایک بڑھیا کو سڑک پار کرائی تھی ۔
ماسٹر شاباش اس میں تمہیں کوئی تکلیف تو نہیں ہوئی ۔
شاگرد : جی ہاں بہت تکلیف ہوئی کیونکہ وہ بڑھیا سڑک کے پار جانا ہی نہیں چاہتی تھی ۔
٭ایک گھر میں بچوں کے دادا جان کی 100 ویں سالگرہ تھی ۔ بچوں کی ماں نے بڑے بچے سے کہا کہ سالگرہ کیلئے کیک اور 100 مو م بتی بھی لے آنا ۔ رات کو ماں نے بیٹے سے پوچھا کہ 100 موم بتیاں لے آئے ہوتو اس نے کہا کہ دوکان پر 100 موم بتیاں نہیں تھیں ۔ اس لئے میں 100 وولٹ کا بلب لے آیا تھا ۔
٭ایک لڑکا ایک گھر کی کال بیل بجاکر بھاگ جاتا تھا۔ گھر والا ایک دن دروازے کے اندر چھپ کر کھڑا ہوگیا ۔ وہ جوں ہی حسب معمول کال بیل بجاکر بھاگا تو گھر والے نے پکڑ لیا اور کہا اچھا یہ تم ہو ۔ کیوں ایسا کرتے ہو ۔ لڑکے نے کہا ۔ انگل میں آپ کو مس کال دیا کرتا تھا لیکن آج ریسو ہوگئی ہے ۔
٭بیٹا ( باپ سے ) ابا جان چین کا دارالحکومت کون سا ہے ؟باپ : پتہ نہیں ۔بیٹا : ( تنگ آکر ) چھوڑئے ابا جان باپ : نہیں بیٹا پوچھو پوچھنے سے معلومات بڑھتی ہیں ۔