لسانی اقلیتوں کو اقلیتی درجہ دینے کا منصوبہ نہیں

نئی دہلی۔3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا کو آج مطلع کیا گیا کہ لسانی اقلیتوں کو اقلیتی موقف دینے کا حکومت کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے ایک تحریری جواب میں یہ بات بتائی۔ ایک اور سوال پر ا نہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے چھ برادریوں کو قومی سطح پر اقلیت قرار دی ہے جو مسلمان، سکھ، بدھ، عیسائی، جین اور زرتشت (پارسی) ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی ریاست میں اقلیتی موقف دینا متعلقہ ریاستوں کی صوابدید پر منحصر ہوتا ہے اور وہ (ریاستیں) اپنے دائرہ کار کے مطابق کسی طبقہ کو اقلیتیں موقف دے سکتی ہیں۔ وہ مختلف سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ ان سے یہ بھی دریافت کیا گیا تھا کہ آیا۔ جموں و کشمیر، پنجاب اور شمالی مشرقی ریاستوں میں ہندوئوں کو اقلیت قرار دینے کا مسئلہ قومی اقلیتی کمیشن کے زیر غور ہے۔ ایک اور سوال پر مختار عباس نقوی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے یہودی برادری کو تاحال اقلیتی درجہ نہیں دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مہاراشٹرا کے یہویدی طبقہ کو اقلیت قرار دیا ہے لیکن مغربی بنگال نے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا۔