نئی دہلی 8 اگست (سیاست ڈاٹ کام )کانگریس کے ارکان نے آج راجیہ سبھا میں ایک خاص تبصرہ پر جو تلگودیشم پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے خواتین کے لباس کے بارے میں کیا تھا ، ہنگامہ کھڑا کردیا ۔ جس کی وجہ سے ایوان کا اجلاس 15 منٹ کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ ایوان کا اجلاس شروع ہوتے ہی پہلے جنگ آزادی کے دوران اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرنے والے مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کیاگیا اس کے بعد کانگریس ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہوئے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ لوک سبھا کے اس رکن کے خلاف کارروائی کی جائے جس نے کل ایک متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ بطور احتجاج تبصرے کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے والے وپلو ٹھاکر (کانگریس) نے کہا کہ اس تبصرہ سے رکن پارلیمنٹ کی ذہنیت ظاہر ہوتی ہے اور اُن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جس کی تائید دیگر ارکان نے کی تھی۔ تلگودیشم رکن پارلیمنٹ ایم مرلی موہن نے لوک سبھا میں ہل چل پیدا کردی تھی جبکہ انہوں نے خواتین سے خواہش کیتھی کہ وہ باوقار انداز میںلباس زیب تن کریں ۔ اس پر خواتین رکن پارلیمنٹ کی جانب سے احتجاج شروع ہوگیا تھا ۔ ایک خاتون رکن پارلیمنٹ نے مرلی موہن کو ایوان سے باہر نکال دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا ۔ جب تلگودیشم رکن پارلیمنٹ کے تبصرے پر شور و غل جاری رہا تو بیجو جنتا دل کے ارکان اوڈیشہ میںسیلاب کا مسئلہ اٹھانے کیلئے کھڑے ہوگئے اور انہوں نے مرکز سے جاننا چاہا کہ عوام کے مصائب میں کمی کرنے کیلئے مرکز نے کیا اقدامات کئے ہیں۔ شور و غل کے دوران صدر نشین حامد انصاری نے ایوان کا اجلاس 15 منٹ کیلئے ملتوی کردیا ۔ جب ایوان کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو نظم و ضبط بحال ہوچکا تھا۔ قبل ازیں حامد انصاری نے کہا تھا کہ 9 اگست کو ہندوستان چھوڑ دو تحریک کی 72 ویں سالگرہ ہے۔ اس تحریک کا آغاز مہاتما گاندھی نے کیا تھا ۔
حامد انصاری نے جنگ آزادی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مجاہدین آزادی کو تہہ دل سے خراج عقیدت پیش کیا۔ جنگ آزادی کے دوران بے انتہاء مصائب برداشت کرنے والے مجاہدین آزادی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ایوان میں شہیدوں کے احترام کے طور پر ایک منٹ کی خاموشی منائی گئی۔دریں اثناء حکومت نے راجیہ سبھا کو اطلاع دی کہ سیول سرویسز امتحان 24 اگست کو مقرر ہیںاور اس مسئلہ پر حکومت سنجیدہ ہے ۔ چنانچہ ایک کُل جماعتی اجلاس 24 اگست کو ہی طلب کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد کے تنازعہ کی یکسوئی کیلئے موجودہ اجلاس کے دوران ہی کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کے مطالبہ پر جواب دیتے ہوئے اس کی اطلاع دی۔