لا50لاکھ مسلمانوں کیلئے 2000 کروڑ کا بجٹ ، 54 لاکھ ایس سی اور 43 لاکھ ایس ٹی کیلئے 15 اور 10 ہزار کروڑ

ت12%تحفظات فراموش
ہر نا انصافی کے لیے جدوجہد کرنا ہر مسلمان کا فرض ، مسلم قوم میں قیادت کا بحران ، خسرو پاشاہ اور عامر علی خاں
حیدرآباد /27 اپریل (شہنواز بیگ) آزادی کے بعد سے اب تک مسلمانوں کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ تعلیمی میدان ، سیاسی اور ر روزگار کے شعبہ جات میں مسلمانوں کو کافی پیچھے ڈکھیل دیا گیا ۔ ہر ایک سیاسی جماعت مسلمانوں کو محض ووٹ کیلئے استعمال کر رہی ہے ۔ جب جب مسلمانوں کے حقوق کی بات آتی ہے تب ایسے ہر ایک سیاسی پارٹی انہیں نظر انداز کرتے ہوئے کناراکشی اختیار کرلیتی ہے ۔ آبادی کے تناسب سے تلنگانہ بھر میں مسلمانوں کی 50 لاکھ سے زائد آبادیوں ہونے کے باوجود انہیں تحفظات کی فراہمی میں کچل دیا جارہا ہے ۔ 12 فیصد تحفظات فراموش ۔ 50 لاکھ مسلمانوں کو صرف اور صرف دو ہزار کروڑ روپئے منظور کرکے انہیں خوش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس پر کوئی سیاسی جماعت آواز نہیں اٹھارہی ہے ۔ یہ نا قابل برداشت ہے ۔ آج شام قاضی پیٹ میں حضرت سید شاہ افصل بیابانیؒ کی بارگاہ کے احاطے میں 12 فیصد مسلم تحفظات کے ضمن میں ایک جلسے عام کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔ جس کی صدارت حضرت سید شاہ غلام افصل بیابانی المعروف خسرو پاشاہ بیابانی نے انجام دی اور مہمان خصوصی کے طور پر جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر سیاست نے شرکت کرتے ہوئے جلسہ عام سے اپنے خطاب میں کہا کہ ان دنوں مسلمان تعلیمی ، سیاسی اور روزگار میں کافی پسماندہ ہیں ۔ ان کی حوصلہ افزائی کیلئے کوئی بھی آواز نہیں اٹھا رہے ہیں ۔ میں نے حالات کو دیکھ کر مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے ایک ایسا بیڑا اپنے سر اٹھایا ہے جس سے مسلمانوں پر شعبہ جات میں آبادی کے تناسب سے ان کا حق انہیں حاصل ہوسکے ۔ مسلمانوں کو اگر 12 فیصد تحفظات ہوں گے تو 50 ہزار سے زائد سے مسلم خاندان کو مالی تعاون کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کا روشن مستقبل ہوگا ۔ انتخابات سے قبل مسلمانوں کیلئے 12 فیصد تحفظات کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تاہم چار سال کا طویل عرصہ گذرجانے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے اس پر کوئی پہل نہیں کی گئی ۔ اس لئے روزنامہ سیاست کی جانب سے ایک ایسی تحریک چلائی جارہی ہے جو حکومت پر دباؤ بناتے ہوئے تلنگانہ بھر میں 12 فیصد تحفظات کی تحریک میں شدت اختیار کرتی جارہی ہے ۔ حالیہ کچھ دن قبل میں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ان کی یادہانی کی ہے کہ وہ اقلیتی بجٹ میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 5 ہزار کروڑ روپئے کردیں تو مسلمانوں کو کافی مدد ملے گی ۔ چنانچہ صرف 2 ہزار کروڑ روپئے ہی حکومت کی جانب سے منطور کئے گئے سال 2017 میں 1275 کروڑ روپئے کئے گئے ۔ سال 2017 میں 1275 کروڑ روپئے تھا جو کہ اب دو ہزار کروڑ کردیا گیا ۔ حضرت خسرو پاشاہ بیابانی نے جلسے سے مخاطب ہوکر کہا کہ روزنامہ سیاست اخبار ایک اخبار نہیں بلکہ دین و سماج کیلئے بے لوث خدمات انجام دینے والی ایک تحریک ہے جس سے غریب و پسماندگہ افراد کو کافی فائدہ حاصل ہو رہا ہے ۔ محروم عابد علی خان ٹرسٹ آئی ہاسپٹل کے ذریعہ غڑیب و لاچار لوگوں کیلئے مفت آنکھوں کے امراض کے علاج کیلئے خدمات انجام دئے جارہے ہیں جو کہ واقعی قابل مبارکباد ہے ۔ جناب زاہد علی خان صاحب کی سرپرستی میں دوبدوں پروگرام کے ذریعہ کئی لڑکے اور لڑکیوں کے آسان رشتے طئے کروائے جارہے ہیں ۔ نیوز ایڈیٹر عامر علی خان کی جانب سے مسلم لاوارث نعشوں کی تجہیز و تکفین کے انتظامات عمل میں لائے جارہے ہیں اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ کوئی جماعت یا پھر کوئی اخبار مسلمانوں کے تحفظات کے سلسلے میں اتنی تحریک چلارہا ہے تو وہ صرف اور صرف سیاست اخبار ہے ۔ اس جلسے عام میں کانگریس پارٹی کے صدر ضلع ورنگل این راجندر ریڈی نے بھی جناب عامر علی خان کی ستائش کرتیہ وئے اس بات کی دعوت دی کہ جلد از جلد ورنگل میں ایک عظیم الشان جلسے عام اور بائیک ریالی نکالی جائے گی ۔ اس جلسے میں کانگریس پارٹی کے 36 ڈیویژن انچارج شہنواز بیگ ، نعیم اور اسمعیل ذبیح اور نوجوانان مسلمان شریک تھے اور بعد ازیں عامر علی خان نے بارگاہ شریف پہنچ کر گلہائے عقیدت پیش کرتے ہوئے مسلمانوں کی ترقی و سلامتی کیلئے دعاء مانگی اور اس موقع پر سجادہ نشین کے فرزند بختیار بیابانی مرزا بشیر احمد بیگ مولانا خان بیابانی اور دیگر شریک تھے ۔