لا اینڈ آرڈر ریاستوں کا مسئلہ ‘ مرکزی حکومت ذمہ دار نہیں

ایوارڈز کی واپسی کا مقصد مرکز کو بدنام کرنا ۔ چھوٹا راجن کو وطن لانے پر کچھ بھی کہنے سے گریز : مرکزی وزیر کرن رجیجو
حیدرآباد 30 اکٹوبر ( پی ٹی آئی ) مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ مسٹر کرن رجیجو نے آج کہا کہ حالیہ دنوں میں جو واقعات پیش آئے ہیں ان کی ذمہ داری اتر پردیش ‘ ہماچل پردیش اور کرناٹک کی حکومتوں کو قبول کرنی چاہئیں ۔ مسٹر رجیجو نے ایوارڈ یافتگان کی جانب سے ایوارڈز واپس کئے جانے کے واقعات کو مرکزی حکومت کو بدنام اور رسوا کرنے کی کوشش قرار دیا ۔ مسٹر رجیجو نے یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں دادری کے مقام پر ایک شخص کے قتل ‘ کرناٹک میں کنڑ ادیب ایم ایم کلبرگی کے قتل اور ہماچل پردیش میں گائے منتقل کرنے والے ایک ٹرک ڈرائیور کی ہلاکت کے واقعات کی ذمہ داری ان ریاستوں کی حکومتوں کو قبول کرنی چاہئے ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ لا اینڈ آرڈر ریاستوں کا مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اس طرح کے واقعات کیلئے ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعات اتر پردیش ‘ ہماچل پردیش اور کرناٹک میں پیش آئے ہیں اور ان کیلئے مرکزی حکومت کو کس طرح ذمہ دار  قرار دیا جاسکتا ہے ۔ ان واقعات کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے اور انہیں یہ ذمہ داری قبول کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ لا اینڈ آرڈر ریاستوں کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اسی وقت مداخلت کرتی ہے جب لا اینڈ آرڈر ایک بڑا مسئلہ بن جائے اور اس سے داخلی سلامتی کے امور وابستہ ہوجائیں۔ مرکزی وزیر نے ملک میں عدم رواداری کے ماحول کی وجہ سے مصنفین اور ادیبوں کی جانب سے ایوارڈز کو واپس کئے جانے کے طریقہ کار کی تائید نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ واپس کرنے کا فیصلہ در اصل مرکزی حکومت کو رسوا اور بدنام کرنے کی کوشش ہے ۔ اس سوال پر کہ انڈونیشیا میں گرفتار انڈر ورلڈ ڈان چھوٹا راجن کو ہندوستان واپس کب لایا جائیگا رجیجو نے کہا کہ یہ ایک طریقہ کار ہے ۔ سی بی آئی کی ایک ٹیم کو روانہ کرنا ہوگا ۔ چونکہ وہ ( چھوٹا راجن ) ہماری تحویل میں نہیں ہے اس لئے اس کی حوالگی یا ہندوستان لائے جانے کے تعلق سے کچھ بھی کہنا وزارت داخلہ کیلئے بہت مشکل ہے ۔ راجن کی جانب سے اس کی جان کو خطرہ ہونے کے اندیشے ظاہر کئے جانے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ یہ انڈونیشیا کی حکومت کا کام ہے کہ اس کی تشویش کو دور کرے اور اس کی تحویل کو محفوظ بنائے ۔ رجیجو نے کہا کہ سی بی آئی اس تعلق سے جو مراسلت کر رہی ہے اس کو سر عام ظاہر کرنا بھی درست نہیں ہے ۔ سی بی آئی ہندوستان میں انٹرپول کی ایجنسی بھی ہے ۔ انڈر ورلڈ ڈان داود ابراہیم کو ہندوستان واپس لائے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فی الحال اس منصوبے کے تعلق سے وہ کچھ بھی نہیں کہہ سکتے ۔