لاپتہ طیارہ کی تلاش ہنوز جاری، مسافرین کے عزیز و اقارب کی بھوک ہڑتال کی دھمکی

کوالالمپور / بیجنگ ۔ 18 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چین نے تبت اور زنجیانگ علاقوں میں لاپتہ ملایشیائی طیارے کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ 11 دن گزرجانے کے باوجود اس کا پتہ چلانے کی بین الاقوامی کوششیں بے سود ثابت ہوئی ہیں۔ چین کے سفیر برائے ملایشیا ہوانگ ہوئیکانگ نے کوالالمپور میں کہا کہ چین نے شمالی راہداری کے اپنے ہی علاقہ میں تلاشی مہم شروع کی ہے۔ انہوں نے چین کے شہریوں کی جو اس طیارہ میں سوار تھے اغواء کی کوشش میں ملوث ہونے کا امکان مسترد کردیا ۔

یہ تلاشی مہم اس وقت شروع کی گئی جب ہندوستان ، پاکستان اور اس علاقہ کے دیگر کئی ممالک نے طیارہ موجود ہونے کی تردید کی۔ اس کے بعد یہ امکان پیدا ہوگیا ہے کہ طیارہ قازقستان اور ترکمنستان کے حدود میں بھی جاسکتا ہے۔ چین نے کہا کہ اس طیارہ کے لاپتہ ہونے پر اسے بے حد تشویش ہے کیونکہ اس طیارہ میں تقریباً 154 چینی شہری سوار تھے۔ ملایشیا نے کہا ہے کہ طیارہ کا لاپتہ ہونا ایک دانستہ حرکت معلوم ہوتی ہے ۔ تازہ اطلاعات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ طیارہ کے راستہ کو کاکپٹ میں کمپیوٹر سسٹم کے ذریعہ تبدیل کیا گیا لیکن اس پراسرار معمہ کو حل کرنے کے سلسلہ میں اب تک کوئی ٹھوس ثبوت نہیں مل سکا ہے ۔

ملایشیا کے وزیر دفاع و ٹرانسپورٹ حشام الدین حسین نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ تلاشی مہم کا علاقہ 7.7 ملین مربع کیلو میٹر تک وسعت اختیار کرچکا ہے ۔ اب ساری توجہ وسطی ایشیا اور بحر ہند کے علاوہ آسٹریلیا کے بعض علاقوں پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلاشی مہم میں 26 ممالک مدد کر رہے ہیں۔ بیجنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان ہانگ لی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ تلاشی مہم کیلئے چین نے 21 سیٹلائیٹ متعین کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملایشیا کی درخواست پر ہم نے سیٹلائیٹس اور راڈر کو تلاشی کے کام پر مامور کیا ہے۔ کوالالمپور میں چین کے سفیر نے کہا کہ لاپتہ MH-370 طیارہ میں سوار کسی بھی چینی شہری کے اغواء یا دہشت گرد حملے میں ملوث ہونے کا امکان نہیں ہے۔ تمام مسافرین کے پس منظر کی تحقیقات پر ان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ حشام الدین نے کہا کہ جنوبی راہداری میں طیارہ کی تلاش کیلئے امریکہ سے مدد لی جارہی ہے ۔

آج امریکی ڈیفنس سکریٹری چیک ہیگل کے ساتھ بات چیت میں یہ موضوع زیر بحث آیا ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی راہداری میں امریکہ ہماری بہتر مدد کرسکتا ہے۔چینی مسافرین کے مایوس عزیز و اقارب اور رشتہ داروں نے لاپتہ طیارہ کے بارے میں ملایشیا کے عہدیداروں سے جواب طلب کیا اور بھوک ہڑتال شروع کرنے کی دھمکی دی۔ اس طیارہ میں سوار ایک مسافر کے بیٹے وین وانچینگ نے کہا کہ ہمیں کوئی اطلاع نہیں مل رہی ہے اور ہر شخص فکرمند ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ملایشیا پہنچ کر حکام سے جواب طلب کریں گے۔ ایک اور 63 سالہ شخص نے کہا کہ اب تک کے اقدامات سے رشتہ دار غیر مطمئن ہے اور بہت جلد بھوک ہڑتال شروع کرنے والے ہیں۔

تھائی لینڈ اور مالدیپ کا نیا انکشاف
اس دوران تھائی لینڈ کی ایرفورس نے کہا کہ اس کے راڈر پر ایک مسافر بردار طیارہ دیکھا گیا تھا جو امکان ہے کہ لاپتہ ملایشیائی طیارہ ہوگا۔ ایرفورس سربراہ ااے سی ایم پرجن جنٹونگ نے کہا کہ ملایشیا سے روانہ ہونے والے اس طیارہ کا رخ موڑ دیا گیا اور امکان ہے کہ یہ آبنائے مالاکا کی سمت چلا گیا ہے۔ مالدیپ کی خبر رساں ویب سائیٹ ہویرو کے مطابق بعض افراد نے مالدیپ جزائر کے قریب اس لاپتہ طیارہ کو دیکھا تھاجو سفید رنگ کا تھا اور اس پر پٹیاں تھی جس سے گمان ہورہا تھا کہ یہ ملایشین ایرلائنس کا ہے۔