مفتی شکیل احمد قاسمی
حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کتاب الایمان میں ایک باب ’’باب اتباع الجنائز من الایمان‘‘ قائم فرمایا ہے۔ یہ باب اس بات کے بیان میں ہے کہ جنازہ کی مشایعت ایمان کا جزو ہے۔ اس کے بعد باب سے متعلق یہ حدیث نقل کی ہے کہ ’’جس نے ایمان و احتساب کے ساتھ جنازہ کی مشایعت کی، یہاں تک کہ جنازہ کی نماز پڑھی اور دفن سے فارغ ہوا تو وہ دو قیراط اجر کے ساتھ لوٹتا ہے اور ہر قیراط احد پہاڑ کے برابر ہے اور جس نے صرف نماز پڑھی، پھر دفن سے پہلے لوٹ گیا تو وہ ایک قیراط اجر کے ساتھ لوٹتا ہے‘‘۔
علامہ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ رقمطراز ہیں کہ حدیث کا منشاء یہ ہے کہ جس طرح زندگی میں کمزوروں، محتاجوں اور مفلوک الحال لوگوں کی مدد کرنا ایمان کا حصہ ہے، اسی طرح بعد الموت انسان بے سہارا اور بے یار و مددگار ہوتا ہے، پس ایسے بے بس انسان کی مدد یہی ہے کہ اس کی موت سے لے کر دفن تک کے تمام ضروری اخراجات کا انتظام کیا جائے، اسے ایمان کا جز قرار دیا گیا اور اس پر بے شمار اجر کا مژدہ سنایا گیا۔ چنانچہ حضرت ابورافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص میت کو غسل دیتا ہے، اس کے ستر کو اور اگر کوئی عیب پائے تو اس کو چھپاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے چالیس بڑے گناہ معاف فرمادیتا ہے اور جو اپنے بھائی کی میت کے لئے قبر کھودتا ہے اور اس کو اس میں دفن کرتا ہے تو گویا اس نے قیامت کے دن دوبارہ زندہ اُٹھائے جانے تک اس کو ایک مکان میں ٹھہرا دیا۔ یعنی اس کو اس قدر اجر ملتا ہے، جتنا کہ اس شخص کے لئے قیامت تک مکان دینے کا اجر ملتا ہے‘‘۔
ایک دوسری جگہ حضرت ابورافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص کسی میت کو غسل دیتا ہے، پھر اس کے ستر کو اگر کوئی عیب پائے تو اس کو چھپاتا ہے تو چالیس مرتبہ اس کی مغفرت کی جاتی ہے اور جو شخص میت کو کفن دیتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کو جنت کے باریک اور موٹے ریشم کا لباس پہنائے گا‘‘۔
کاش! امت مسلمہ ایسے عظیم اجر کو حاصل کرنے کے لئے آگے بڑھے اور جو لوگ اس میدان میں کام کر رہے ہیں، ان کی جانب اپنا دست تعاون بڑھائے۔ ادارہ سیاست قابل مبارکباد ہے، جس نے ایسے مسئلہ پر خاص توجہ دی، جس کی طرف ملک کی بڑی بڑی فلاحی تنظیموں کی توجہ نہیں ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے، جسے چاہتا ہے نوازتا ہے۔ اسی کے ساتھ ملت فنڈ میں تعاون کرنے والے بھی قابل مبارکباد ہیں، کیونکہ اسی فنڈ کے ذریعہ جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست کی نگرانی میں لاوارث مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین کا کام ہو رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ ادارہ سیاست اور اس کے معاونین کو اجر عظیم عطا فرمائے اور جو لوگ اس نیک کام میں حصہ لے رہے ہیں، ان کو شادوآباد رکھے۔ (آمین)