سابق چیف منسٹر جگناتھ مشرا، تین ارکان اسمبلی اور تین سابق آئی اے ایس افسران مجرمین میں شامل
رانچی ۔ 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے آر جے ڈی کے صدر اور بہار کے سابق چیف منسٹر لالو پرساد یادو کو چارہ کے تیسرے اسکام میں آج جرم کا مرتکب قرار دیا۔ یہ مقدمہ 1990ء کی دہائی کے دوران جب وہ بہار کے چیف منسٹر تھے، چائیباسہ ٹریژیری سے 37.62 کروڑ روپئے دھوکہ دہی کے ذریعہ نکالنے سے متعلق ہے۔ سی بی آئی کے جج اس ایس پرساد نے ایک اور سابق چیف منسٹر جگناتھ مشرا اور دوسروں کو بھی اس مقدمہ میں جرم کا مرتکب قرار دیا ہے۔ بہار کے سابق ریاستی وزیر ودیا ساگر نشاد، اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹ کمیٹی (پی اے سی) کے سابق صدرنشین جگدیش شرما، سابق ارکان اسمبلی دھرو بھگت اور آر کے رانا کے علاوہ تین سابق آئی اے ایس افسران بھی مجرم قرار دیئے گئے 50 افراد میں شامل ہیں۔ ان ملزمین کو اج جرم کا مرتکب قرار دیا جاچکا ہے۔ تاہم ان سزاؤں کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ 69 سالہ لالو پرساد یادو چارہ اسکام کے دوسرے مقدمہ کے تحت فی الحال برسامنڈا جیل میں قید ہیں۔ چارہ اسکام کے 76 ملزمین کے منجملہ 14 فوت ہوچکے ہیں۔ تین معافی یافتہ گواہ بن گئے ہیں۔ ایک مفرور ہے اور دو پہلے ہی مجرم قرار دیئے جاچکے ہیں۔ ماباقی 56 ملزمین کے منجملہ دو سرکاری عہدیدار اور چارہ سربراہ کرنے والے چار افراد کو آج بری کردیا گیا۔ اس فیصلے کا آج اعلان کئے جانے کے فوری بعد آر جے ڈی نے کہا کہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت کا یہ حکم قطعی نہیں ہے اور اس پر ہائیکورٹ میں اور پھر اگر ضروری ہو تو سپریم کورٹ میں بھی اپیل کی جاسکتی ہے۔ بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور لالو پرساد یادو کے بیٹے تیجسوی یادو نے چیف منسٹر نتیش کمار اور بی جے پی کو موردالزام ٹھہرایا ہے۔