لاء کمیشن آف انڈیا کی حکومت کو سفارش، سپریم کورٹ کی تجویز کا بھی حوالہ
حیدرآباد۔5جولائی (سیاست نیوز) لاء کمیشن آف انڈیا نے لازمی میریج رجسٹریشن ایکٹ کی سفارش کرتے ہوئے حکومت کو مشورہ دیا کہ ملک میں شادی شدہ خواتین کے مفادات کے تحفظ کیلئے لازمی میریج رجسٹریشن ایکٹ روشناس کروایاجائے تاکہ شادی کے دستاویزات نہ ہونے کے سبب حقوق زوجیت سے محروم خواتین کی بڑھتی تعداد کو روکا جاسکے۔ لاء کمیشن آف انڈیا کی جانب سے کی گئی اس سفارش میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ حکومت کو کو قومی سطح پر قانون سازی کے ذریعہ اسے ممکن بنانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئے کیونکہ شادی ہونے کے باوجود دستاویزات کی عدم موجودگی کے سبب خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کمیشن کی جانب سے پیش کی گئی 270ویں رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ حقوق زوجیت سے محروم خواتین کی تعداد میں روز افزوں ہو رہے اضافہ کی بنیادی وجہ خواتین کے پاس شادی سے متعلق دستاویزات کا نہ ہونا ہے اسی لئے اگر قومی سطح پر لازمی میریج رجسٹریشن ایکٹ کا نفاذ عمل میں لایا جاتا ہے تو ایسی صورت میں حالات تبدیل ہوں گے اور دستاویزات کے علاوہ شادی کا ریکارڈ محفوظ رہے گا۔ لاء کمیشن نے اپنی رپورٹ میں اس بات کی بھی صراحت کی ہے کہ ملک میں موجود پیدائش و اموات کے رجسٹریشن کے قانون 169میں معمولی ترمیم کے ساتھ لازمی میریج رجسٹریشن کو بھی روشناس کروایا جاسکے گا۔ شادی کے رجسٹریشن کو لازمی قرار دینے کی سفارش کے ساتھ کمیشن نے مزید کہا کہ شادی کے رجسٹریشن میں تاخیر کی صورت میں یومیہ 5روپیہ کا جرمانہ عائد کیا جائے تاکہ شادی کے ساتھ ہی رجسٹریشن کو بھی ممکن بنایا جاسکے۔ سابق میں سپریم کورٹ کی جانب سے حکومت کو اس مسئلہ پر غور کرنے کا حکم دیا گیا تھا جس پر حکومت ہند نے لازمی میریج رجسٹریشن ایکٹ کو روشناس کروانے کے اقدامات کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں بل بھی منظور کروگیا تھا لیکن مختلف وجوہات کی بناء پر اس بل کو لوک سبھا میں پیش نہیں کیا جا سکا جس کے سبب یہ قانون سازی ادھوری رہ گئی اور اب جبکہ لاء کمیشن آف انڈیا کی جانب سے جو سفارش کی گئی ہے اس میں بھی سپریم کورٹ کی تجویز کا حوالہ دیا گیا ہے ۔
بتایاجاتا ہے کہ حکومت کو کمیشن کی رپورٹ موصول ہو چکی ہے اور حکومت نے اس رپورٹ کا جائزہ لینے کی ہدایت جاری کر دی ہے ۔عہدیداروں کی جانب سے اس رپورٹ کا جائزہ لئے جانے کے بعد ہی حکومت ہند کی جانب سے اس سلسلہ میں مزید کوئی پیشرفت کی جائے گی۔