آرڈیننس کی اجرائی کو کابینہ کی منظوری، ارون جیٹلی کا بیان
نئی دہلی ۔ 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اسپورٹس یوٹیلٹی وہیکلس (ایس یو ویز) اوسط اور بڑی لگژیری کاریں اب مہنگی ہوجائیں گی کیونکہ کابینہ نے ان موٹر گاڑیوں پر عائد جی ایس ٹی شرح کو موجودہ 15 فیصد سے بڑھا کر زیادہ سے زیادہ 25 فیصد کرنے کیلئے آرڈیننس کی اجرائی کو منظوری دیدی۔ جی ایس ٹی پر یکم ؍ جولائی سے عمل آوری کے بعد ان کاروں کی قیمت میں 3 لاکھ روپئے کی کمی ہوئی تھی۔ چنانچہ تفاوتوں میں کمی اور اصلاح کی کوشش کے طور پر آرڈیننس جاری کیا جارہا ہے۔ یہ بھی محسوس کیا گیا تھا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد عام استعمال کی بعض اشیاء مہنگی اور لگژیری کاریں سستی ہوگئی تھیں۔ وزیرفینانس ارون جیٹلی نے کہا کہ اس آرڈیننس یا عاملانہ حکم کے ذریعہ جی ایس ٹی (ریاستوں کو معاوضہ) قانون 2017ء میں ترمیم کی جائے تاکہ ٹیکس کی اعظم ترین شرح میں اضافہ کیا جائے۔ تاہم جیٹلی نے کہا کہ گاڑیوں کے مختلف زمروں پر ٹیکس کی شرح اور اس پر عمل آوری کے بارے میں جی ایس ٹی کونسل کی طرف سے فیصلہ کیا جائے گا۔ جیٹلی کی زیرقیادت اس کونسل میں تمام ریاستوں کے نمائندے شامل ہیں۔ جی ایس ٹی کونسل کا آئندہ اجلاس 9 ستمبر کو حیدرآباد میں ہوگا۔ جیٹلی نے کہا کہ محصل اندازی کی پالیسی کا مقصد اشیایء تعیش کو سستا اور عام استعمال کی ضروری اشیاء کو مہنگا بنانا نہیں ہے۔ وزیرفینانس نے کہا کہ اگر کوئی راحت دینا ہی ہے تو یہ کسی پرتعیش اشیاء کے بجائے عام آدمی کے استعمال کی ضروری اشیاء کو دی جائے گی۔ کیونکہ اگر کوئی شخص کسی گاڑی کیلئے ایک کروڑ روپئے کی استطاعت رکھتا ہے تو وہ 1.20 کروڑ ادا کرنے کا متحمل بھی ہوسکتا ہے‘‘۔