قیام آندھراپردیش سے تلنگانہ کے مسلمانوں کا شدید نقصان

حیدرآباد۔12جنوری(سیاست نیوز) آصف جاہ سابع ایک سکیولر ذہن کے حامل حکمران تھے جو ناصرف رعایہ پرور تھے بلکہ رعایہ کی بھلائی کے لئے سرکاری خزانوں کا بھی منھ کھولدیا کرتے تھے۔ رکن قانون ساز کونسل جناب محمد محمود علی نے پرانے شہرکے ٹی آر یس پارٹی آفس میںخطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ مگر چند مفاد پرست اور موقع پرست سیاسی قائدین آصف جاہ سابع اور ان کی فوج کو دوڑ ا دوڑا کر مارنے کی بات کررہے ہیں جو قابلِ افسوس ہے انہوں نے ایسے قائدین کے دعوئوں کو تاریخی حقیقت کے عین خلاف قرار دیا اور کہاکہ آصف جاہ سابع نے انڈین یونین اور نہ ہی کمیونسٹوں سے کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی اس کے باوجود آصف جاہ سابع کے متعلق ان کے بیانات سے مذکورہ قائدین کی فرقہ پرستانہ ذہنیت ظاہر ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش کا قیام علاقہ تلنگانہ کے مسلمانوں کے لئے سب سے زیادہ نقصاندہ ثابت ہوا جبکہ علاقہ تلنگانہ کی ترقی ‘

قدرتی وسائل کے تحفظ‘تمام طبقات کو مساویانہ حقوق‘آبی وسائل کی تعمیر علاقہ تلنگانہ کے مسلم حکمرانوں کے کارنامے ہیں۔ انہوں نے حیدرآباد کو ترقی یافتہ بنانے کے دعوے کرنے والے تلگودیشم سربراہ چندرآبا بو نائیڈو کو بھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ۔انہوں نے تلنگانہ مسودہ بل کو 23جنور ی کے بعد بحث کے لئے مزید وقت دینے کی سخت الفاظ میں مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ڈیڈ لائن کے فوری بعد بل کو دہلی واپس طلب کرلیا جائے جہاں پر آئندہ ماہ بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور کروانے کی ذمہ داری کانگریس پر عائدہے۔ جناب محمد محمود علی نے اس موقع پر ملک پیٹ اسمبلی حلقہ کے سینکڑوں نوجوانوں کو بھی پارٹی کھنڈوا پہنا کر ٹی آر ایس میں شامل کیا اور محمد خالد احمد کو تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی اقلیتی سل کا اسٹیٹ سکریٹری نامزد کرتے ہوئے سرٹیفکیٹ ان کے حوالے کیا ۔ اس موقع پر سینئر ٹی آر ایس قائدجناب صوفی سلطان قادری ‘ عبدالباری‘ محمد اعظم علی خرم اور سید لائق علی کے علاوہ دیگر موجود تھے۔