نئی دہلی ۔ 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بھارت ماتا کی جئے نعرہ نہ لگانے پر خبروں کے بموجب دینی مدرسوں کے تین طلبہ کو اخباری اطلاعات کے بموجب زدوکوب کیا گیا تھا۔ مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اس خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ نعرہ ’’فیشن نہیں بلکہ جذبہ ہے‘‘ اور پرزور انداز میں کہا کہ قوم پرستی ہندوستانی مسلمانوں کے ڈی این اے میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو یہ نعرہ لگانے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ ایک جذبہ کا اظہار ہے۔ حقیقی مسائل کو پس پشت ڈال کر اس متنازعہ مسئلہ کو غالب آنے کا موقع نہیں دیا جانا چاہئے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے ادعا کیا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہندوستانی مسلمان محبت وطن ہیں اور قوم پرستی اس برادری کے خمیر میں ہے۔ وہ قومی کانفرنس برائے صدورنشین و ریاستی سی ای اوز وقف بورڈ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ کہ ان میں سے چند کو مافیا کنٹرول کررہی ہے۔ ایک مفروضہ ہے۔ انہوں نے تمام ریاستی عہدیداروں کو تیقن دیا کہ مرکز ان کی اقلیتی طبقات کو بااختیار بنانے کی تمام سرگرمیوں کیلئے فنڈس فراہم کرے گا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ بورڈس کے ارکان کو عوام میں پھیلی ہوئی یہ الجھن دور کرنا چاہئے کہ بعض بورڈس پر مافیا کا کنٹرول ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ارکان اس کیلئے اپنے عہدوں سے مستعفی ہوکر جدوجہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 31 وقف بورڈس اور 4 لاکھ 27 ہزار رجسٹرڈ وقف جائیدادیں اور غیر رجسٹرڈ وقف جائیدادیں ہیں۔ انہوں نے ریاستی بورڈ کے ارکان سے خواہش کی کہ اس سلسلہ میں مرکزی وقف کونسل کے ارکان سے مدد حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم برادری کو ساتھ لے کر ترقی کرنا ہماری حکومت کا ایجنڈہ ہے اور اس مقصد کے کامیا ب حصول کیلئے راستہ کی نشاندہی بھی کی جاچکی ہے۔ وقف جائیدادوں کا تحفظ اس سلسلہ میں ایک اہم اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف قانون کے علاوہ کئی ریاستیں وقف جائیدادوں کو مسلم برادری کو بااختیار بنانے کیلئے استعمال کرسکتی ہیں۔