ایندھن کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں ، لاء اینڈآرڈر کا پرسانِ حال نہیں :شیوسینا
ممبئی ۔5 ستمبر۔( سیاست ڈاٹ کام ) ملک ’غیرمنظم جمہوریہ‘ بننے کی سمت بڑھتا جارہا ہے ، شیوسینا نے آج یہ الزام عائد کیااور اپنی سینئر حلیف بی جے پی کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا کہ وہ روپئے کی قدر گھٹارہی ہے اور ایندھن کی قیمتیں اب تک کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہوگئی ہیں۔ طنز کے تیر و نشر سے بھرے ریمارکس میں پارٹی نے کہاکہ روپیہ کی قدر امریکی ڈالر کے مقابل ریکارڈ نچلی سطح پر پہونچ رہی ہے جبکہ وزیراعظم نریندر مودی قوم کی معیشت کو برباد کرنے کیلئے کانگریس کو مورد الزام ٹھہرانے میں مصروف ہیںاور یہ فراموش کررہے ہیں کہ وہ اب زائد از چار سال سے اقتدار میں ہیں۔ سینا نے کہاکہ ایندھن کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں ۔ پٹرول بہت جلد 100 روپئے کے نشان کو چھولے گا ۔ بیشمار بیروزگار نوجوان سڑکوں پر نکل آئیں گے اور نیراج پھیل جائے گا ۔ کسان خوش نہیں ہے ۔ غذائی اشیاء ، پکوان گیس اور سی این جی کی قیمتیں بھی بڑھ چکی ہیں ۔ نئی سرمایہ کاری گھٹ رہی ہے ۔ پارٹی نے اپنے ترجمان سامنا کے اداریہ میں متنبہ کیاکہ ملک کی تصویر دل شکن ہے اور ہم نیراج والی جمہوریہ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اگر روپئے کی قدر یونہی گھٹتی رہے تو جلد ہی امریکی ڈالر کے مقابل روپئے کی قدر 100 روپئے کے نشان کو چھولے گی ۔ سینا نے اس طرح کئی محاذوں پر بی جے پی کو متنبہ کیا ہے جو مرکز اور مہاراشٹرا دونوں جگہ اُس کی حلیف پارٹی ہے ۔ سینا نے نشاندہی کی کہ جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی تو وہ کہا کرتی تھی کہ روپئے کی قدر میں گراوٹ کے ساتھ ملک ک ساکھ بھی گھٹ رہی ہے ۔ اب اگر روپیہ کی قدر ڈالر کے مقابل 100 روپئے کے نشان پر پہونچ جاتی ہے تو کیا سمجھا جانا چاہئے ؟ کیا ہماری قوم کا امیج بہتر ہورہا ہے ؟ ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سینا نے کہاکہ ایسے وقت جبکہ ہندوستانی کرنسی انحطاط پذیر ہے ، ملک کو دنیا کی چھٹی سب سے بڑی معیشت قرار دینا مضحکہ خیز ہے ۔ نیتی آیوگ نے الزام عائد کیا کہ سابق آر بی آئی گورنر رگھورام راجن نے ملک کی معیشت کو بعض اقدامات کے ذریعہ نقصان پہنچایا اور خراب قرضوں کی واپسی نہیں ہوئی ۔ لیکن روپئے کی قدر اُس کے مقابل کافی گھٹ گئی جب راجن کی میعاد چل رہی تھی۔ راجن نے حکومت کے نوٹ بندی فیصلہ کی سخت مخالفت کی تھی ۔