قومی کمیشن برائے خواتین کی حکومت مغربی بنگال پر تنقید

کولکتہ۔/11فبروری،( سیاست ڈاٹ کام )قومی کمیشن برائے خواتین کے صدرنشین ممتا شرما نے آج ریاست میں خواتین کی سلامتی و تحفظ کے حوالہ سے حکومت کی جانب سے مناسب اقدامات نہ کئے جانے پر حکومت کوسخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ممتا شرما نے ایرپورٹ پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر مغربی بنگال کے خاتون ہونے کی حیثیت سے خواتین کے تحفظ و سلامتی کے بہتر سے بہتر انتظامات کی توقع کی جارہی تھی تاہم ریاستی حکومت اکثر و بیشتر قومی کمیشن برائے خواتین کی سفارشات کو نظرانداز کرتی رہی ہے۔این سی ڈبلیو کمیشن کے سربراہ جو کہ ایک وفد کے ساتھ اس قبائیلی علاقہ کے دورہ پر روانہ ہورہی تھیں جہاں 21جنوری کو مبینہ طور پر کنگاروکورٹ کے حکم پر ضلع بربھوم کے گاؤں سبول پور میں ایک قبائیلی خاتون کی اجتماعی عصمت ریزی کی گئی تھی۔ متاثرہ خاتون حکومت سے ملحقہ این جی اوز سے تعلق رکھتی ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ قومی کمیشن برائے خواتین کے صدرنشین متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ متاثرہ خاتون کے گھر پر ایک اجلاس منعقد کریں گی۔دریں اثناء ممتا شرما نے اس حوالہ سے مقامی انتظامیہ اور پولیس کی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون سے ملاقات اور تفصیلات سے آگہی کے بعد ممتا شرما نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ مقامی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے کی جارہی کارروائی سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ کو وزیر اعلیٰ مغربی بنگال ممتابنرجی کے سامنے رکھیں اور متاثرہ خاتون کو معاوضہ اور بازآبادکاری اور اس کے تحفظ کے تعلق سے بات چیت کریں گے۔