جناب محمد رضی الدین معظم
٭ جمعرات کے شروع دن سورۂ بقرہ کی ابتدائی آیات (۱تا۵، یعنی الٓمٓ سے مفلحون تک) ایک پاک برتن میں زعفران سے لکھیں، پھر اسے پانی سے دھوکر تھوڑا سا پی لیں اور اس دن کھانا نہ کھائیں۔ پھر رات میں باقی پانی پی لیں۔ جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو روزہ رکھیں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ حافظہ میں زیادتی ہوگی، نفس میں قوت اور دل کو قرار حاصل ہوگا۔
٭ سورۂ انبیاء کی آیت ۷۹ درج ذیل دعا ساتھ روزانہ دس مرتبہ پڑھیں ان شاء اللہ تعالیٰ قوت حافظہ بہت تیز ہو جائے گا۔ دعاء یہ ہے: یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ یَارَبَّ مُوْسٰی وَھَارُوْنَ وَرَبَّ اِبْرَاہِیْمَ وَرَبَّ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَجْمَعِیْنَ وَارْزُقْنِیَ الْعِلْمَ وَالْحِکْمَۃَ وَالْفَضْلَ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
طیب اور خبیث
طیب وہ ہے جس کے قلب و زبان سے طہارت کا فوارہ چھوٹے اور خبیث وہ ہے، جس کے قلب و زبان سے نجاست بہے۔ لیکن کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک ہی شخص میں طیب و خبیث دونوں صفات پائی جاتی ہیں، مگر اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ بہتری کرنا چاہتا ہے اس کو موت سے پہلے خبیث مادوں سے پاک کردیتا ہے۔ پھر وہ قیامت کے دن اپنے رب کے روبرو پاک و صاف حاضر ہوگا اور سیدھا جنت میں داخل کردیا جائے گا، کیونکہ اب اس میں کوئی میل کچیل باقی نہیں رہا، جس کو صاف کرنے کے لئے اسے جہنم میں جانا پڑے۔
جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا فضل نہیں ہوتا، اس میں خبیث مادہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔ وہ اپنی تمام نجاستوں کے ساتھ رب کے حضور حاضر ہوگا اور جہنم میں داخل کردیا جائے گا، کیونکہ وہ اپنے خبیث مادوں کے ساتھ جنت میں نہیں جاسکتا، لہذا اس کے لئے ضروری ہوتا ہے کہ وہ دوزخ کی بھٹی میں تپ کر طہارت حاصل کرے۔ پھر جونہی وہ تپ کر صاف ہو جاتا ہے، اسے جہنم سے نکال دیا جاتا ہے اور پھر وہ جنت کا اہل ہو جاتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ ساری باتیں مسلم گنہگاروں کے لئے ہیں، جب کہ کافر ہمیشہ کے لئے جہنم میں ڈالا جائے گا۔