کابل۔6مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) 3 خودکش بم حملہ آوروںنے ضلع بولڈک میں قندھار پولیس کے سربراہ، جنرل عبدالرازق کے گھر پر حملہ کیا۔ صوبائی اہل کاروں نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ یہ حملہ رات گئے ہوا۔ حکام نے کہا ہے کہ اس سے پہلے کہ وہ اپنے ہدف تک پہنچیں، افغان فوج نے تینوں حملہ آوروںکو ہلاک کردیا۔یہ حملہ آوروقت شروع ہوا جب سکیورٹی چوکی کے داخلی دروازے پر ایک خودکش بم حملہ آورنے بارود بھری جیکٹ کو بھک سے آڑالیا۔دو دیگر شدت پسند جن کے بدن سے بھی خودکش جیکٹ بندھے ہوئے تھے، ایک گھنٹے تک سکیورٹی محافظین پر گولیاں چلاتے رہے۔مقامی حکام نے کہا ہے کہ حملے میں افغان پولیس کے دو ارکان بھی ہلاک ہوئے۔حملے کے وقت جنرل رازق قندھار شہر میں موجود تھے۔ انہوںنے بتایا ہے کہ ان کے اہل خانہ محفوظ ہیں۔رازق نے بتایا کہ ممکنہ حملے سے متعلق حکام کے پاس پیشگی خفیہ معلومات تھی، جس کے باعث انہوںنے تمام ضروری سلامتی سے متعلق اقدامات کر لئے تھے۔رازق نے کہا کہ ”قانون کا نفاذ کرنے والوں کے پاس امکانی حملے کی اطلاعات تھیں۔ پہلا حملہ اورایک موٹر سائیکل پر سوار تھا اور فوج کی چوکی پر بم حملہ کیا۔ باقی دو حملہ آوروںکو فوج نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا”۔رازق پر یہ کوئی پہلا حملہ نہیں تھا۔ جب سے وہ جنوبی صوبہ قندھار کے پولیس سربراہ تعینات ہوئے ہیں، ان پر کئی حملے ہوچکے ہیں جن میں وہ محفوظ رہے ہیں۔کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔