قطرکی رقم سے حماس کی مدد کرنے اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ قاصدکی تردید

یروشلم۔22جون( سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ کے قاصد برائے مشرق وسطیٰ امن کارروائی میں آج ان الزامات کو مسترد کردیا کہ اُس نے دو کروڑ امریکی ڈالر سے غزہ پٹی میں اسرائیل کی خواہشات کے برعکس حماس کی مدد کی تھی ۔ اُس نے کہا کہ یہ الزام احمقانہ اور بے بنیاد ہے۔ اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار برائے مشرق وسطیٰ امن کارروائی رابرٹ ڈیری نے کہا کہ جو لوگ اس قسم کے الزامات عائد کررہے ہیں وہ بے بنیاد اور احمقانہ اقدام کررہے ہیں جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ کثیر الاشاعت اسرائیلی روزنامہ ’’ہاآرٹیز ‘‘ اور اسرائیل کے خبررساں چینل 2 نے کہا کہ وزیر خارجہ اوگڈور لیبرمین نے اعلان کیا تھا اقوام کے خصوصی رابطہ کار ناپسندیدہ شخصیت ہیں اور انہیں دو کروڑ امریکی ڈالر سے غزہ پٹی میں حماس کی مدد کرنے کی بناء پر اسرائیل سے خارج کردینا چاہیئے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ رقم غزہ پٹی کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کیلئے قطر کے راستہ سے روانہ کی گئی تھی ۔ لیبرمین نے قریبی بااعتماد ساتھیوں نے بعد ازاں اس اطلاع کی توثیق کردی تھی ۔ اقوام متحدہ کے رابطہ کار نے کہا کہ انہوں نے مکمل شفافیت کے ساتھ اپنے فرائض ادا کئے ہیں جس سے اسرائیلی عہدیدار بھی مطمئن ہیں ۔