ریاض: سعودی عربیہ‘ یواے ای ‘ بحرین اور مصرنے قطر سے سفارتی تعلقات کی بحالی کے شرائط میں سے ایک جس میں الجزیرہ پر امتنا ع بھی شامل تھا سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے۔ منگل کے روز مذکورہ ممالک کے سفیروں نے اپنے مطالبات کو تیرہ سے چھ کردیا۔ ان شرائط میں سے الجزیرہ میڈیا نٹ ورک پر امتناع کی بات کو بھی ہٹادیاگیا ہے۔
ہالی ووڈ رپورٹر میں شائع خبر کے مطابق سعودی سفیر متعین عرب امارات عبداللہ المعلمی نے کہاکہ ’’ یقیناًہم اتحاد چاہتے ہیں مگر ان چھ اصولوں پر کبھی اتفاق نہیں ہوگا‘‘۔قطر پر سعودی عربیہ‘ عرب امارات‘ بحرین اور مصر نے 5جون کو سیاسی اور معاشی امتناع عائد کردیاتھا۔ اور تیرہ نکاتی مطالبات بھی قطر کے حوالے کئے گئے تھے جس میں الجزیرہ نٹ ورک پر امتناع بھی شامل تھا۔ تاہم قطر نے ان مطالبات کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا تھا کہ امتناع اس کی حکمیت کی خلاف ورزی ہے۔
یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ جولائی 12کو یواے ای کی فیڈرل نیشنل کونسل منسٹر نورا لکعبی نے ٹائمز نیوز پیپر کو دئے گئے اپنے انٹرویو میں کہاتھا کہ امارات بنیادی تبدیلی چاہتا ہے اور ہم مکمل امتناع کے بجائے الجزیرہ کے نشریات کو محدود کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ قطر ضروری اس ٹی وی چیانل کی مالی مدد کررہا ہے مگر یہ صرف ایک نہیں ہے جو دہشت گردسرگرمیوں کو فروغ دے رہا ہے۔ انہو ں نے بتایا تھا کہ سعودی اور اس کے ساتھی قطر سے بات چیت کی تیاری کررہے ہیں۔