قضاۃ کے نظام میں اصلاحات و تبدیلیوں کیلئے جامع منصوبہ پر غور

شادی ، طلاق و دیگر اسناد کی اجرائی کے طریقہ کار میں آسانی ، اسکیم پر 8 تا 10 لاکھ کا خرچ
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مارچ (سیاست نیوز) وقف بورڈ کے تحت چلنے والے قضاۃ کے نظام میں اصلاحات اور تبدیلیوں کیلئے ایک جامع منصوبہ پر غور کیا جارہا ہے جس کے تحت شادی ، طلاق اور دیگر سرٹیفکٹس کی اجرائی کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے گا ۔ پاسپورٹ کی اجرائی اور تجدید کے سلسلہ میں جس طرح کا طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے، اسی طرز پر قضاۃ سے متعلق سرٹیفکٹس کی اجرائی کو سنگل ونڈو سسٹم کے تحت کیا جاسکتا ہے۔ اس اسکیم پر وقف بورڈ کو 8 تا 10 لاکھ روپئے خرچ کرنے پڑیں گے۔ تاہم اس سے نہ صرف درمیانی افراد کا رول ختم ہوجائے گا بلکہ بے قاعدگیوں کا بھی خاتمہ ہوسکتا ہے۔ دارالقضاۃ سے وقف بورڈ کو سالانہ ایک کروڑ سے زائد کی آمدنی ہے لیکن وہاں شادی ، طلاق اور مذہب سے متعلق سرٹیفکٹس کے حصول کے سلسلہ میں عوام کو کئی ایک دشواریوں کا سامنا ہے۔ درمیانی افراد کے رول اور اندرونی افراد کی ملی بھگت نے بدعنوانیوں کا موقع فراہم کیا ہے۔ سنگل ونڈو سسٹم کے ذریعہ سرٹیفکٹس کی اجرائی کو یقینی بنانے کی صورت میں عوام کو نہ صرف مختصر وقت میں سرٹیفکٹس حاصل ہوجائے گا بلکہ وقف بورڈ کو ریکارڈ محفوظ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ جس طرح پاسپورٹ کے سلسلہ میں امیدوار کے تمام سرٹیفکٹس کو اسکیان کرلیا جاتا ہے ، اسی طرح دارالقضاۃ بھی امیدوار کے اسنادات کو اسکیان کرتے ہوئے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسپیشل آفیسر وقف بورڈ جلال الدین اکبر کو اس سلسلہ میں تجویز پیش کی گئی اور نئی اسکیم کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ اس پراجکٹ پر عمل آوری کیلئے انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق کسی ادارے کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ امیدوار کوئی بھی سرٹیفکٹس ایک گھنٹہ کے اندر حاصل کر پائے گا اور وقف بورڈ کو اس سیکشن میں زائد عملے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ صرف چند ماہر کمپیوٹر آپریٹرس اس نظام کو بے قاعدگیوں سے پاک بناسکتے ہیں۔ تجویز کے مطابق کسی بھی سرٹیفکٹس کیلئے امیدوار رجوع ہونے کی صورت میں پہلے کاؤنٹر پر تمام تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ ان کی تنقیح کے بعد اسے دوسرے کاؤنٹر پر منتقل کیا جائے گا جہاں تمام اسنادات کی اسکیاننگ کی جائے گی۔ فیس کی ادائیگی کی صورت میں تیسرے کاؤنٹر سے اسی وقت سرٹیفکٹ جاری کیا جاسکتا ہے۔ امیدوار کے اسنادات کو وقف بورڈ میں محفوظ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ سرٹیفکٹس حاصل کرنے والے کی تصویر کیمرہ میں قید کی جاسکتی ہے۔ قضاۃ کے نظام میں تبدیلی اور اسے عصری بنانے کی صورت میں عوام کو سرٹیفکٹ کے حصول کیلئے حج ہاؤز کے چکر کاٹنے نہیں پڑیں گے۔ انہیں درخواست داخل کرنے کے ایک گھنٹہ بعد سرٹیفکٹ جاری کیا جاسکتا ہے۔ ناظر القضاۃ قاضی اکرام اللہ نے بتایا کہ وقف بورڈ کو اس تجویز پر عمل آوری کے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ سرٹیفکٹس کی اجرائی کے نظام کو شفاف بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کم خرچ کے ذریعہ وقف بورڈ اس نظام میں تبدیلی لاسکتا ہے اور عوام کو کئی دن تک چکر کاٹنے کی زحمت نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں قضاۃ سے متعلق ریکارڈ کو کچرے دان کی نذر کرنے کے واقعہ کو سیاست کی جانب سے بے نقاب کرنے کے بعد وقف بورڈ کے ذمہ داروں نے قضاۃ کے کئی ملازمین کا تبادلہ کردیا ہے۔ تبادلے کے احکامات کے باوجود بعض ملازمین ابھی بھی قضاۃ کے امور میں دلچسپی لے رہے ہیں۔