آبی پالیسی پر اسمبلی وکونسل کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے : ڈی کے ارونا کانگریس رکن اسمبلی کا بیان
حیدرآباد ۔ 3 اکٹوبر (سیاست نیوز) کانگریس کی رکن اسمبلی مسز ڈی کے ارونا نے قرضوں کی یکمشت ادائیگی تک اسمبلی اجلاس چلنے نہ دینے کا حکومت کو انتباہ دیا اور پانی کی پالیسی پر دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کی اجازت نہ دینے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ آج اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر مسز ڈی کے ارونا نے کہا کہ کانگریس پارٹی اسمبلی میں عوامی مسائل کو موضوع بحث بناتے ہوئے اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کررہی ہے۔ تاہم اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برتنے والی ٹی آر ایس حکومت اپوزیشن جماعتوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ کسانوں کی خودکشی واقعات میں ریاست تلنگانہ سارے ملک میں سرفہرست ہے۔ 1400 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں یکمشت کسانوں کے قرِضہ جات معاف کرنے کا حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں لیکن حکومت اس کے لئے راضی نہ ہوتے ہوئے کسانوں کی خودکشی کا تماشہ دیکھ رہی ہے اور اپوزیشن پر نقشوں کی سیاست کرنے کا الزام عائد کررہے ہیں۔ انہوں نے کسانوں کے مسائل کا جائزہ لینے کیلئے دونوں ایوانوں اسمبلی اور کونسل کا مشترکہ اجلاس طلب کرتے ہوئے کسانوں کیلئے قابل قبول حل دریافت کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا بصورت دیگر اسمبلی کی کارروائی چلنے نہ دینے کا انتباہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مشترکہ اجلاس طلب کرنے کے ساتھ ساتھ کسانوں کی خودکشی کے واقعات اور اس کی وجوہات پر پاور پوائنٹ پریزنٹیشن پیش کرلے۔ مسز ڈی کے ارونا نے عوامی مسائل سے راہ فرار اختیار نہ کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ بصورت دیگر اپوزیشن جماعتیں کسانوں کی خودکشی واقعات پر پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دینے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے دونوں ریاستوں کے مشترکہ گورنر مسٹر نرسمہن سے مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ حکومت کو پانی کی پالیسی پر دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کی اجازت نہ دیں۔