قرض کی معافی پر چیف منسٹر اے پی چندرا بابو کی وعدہ خلافی

حیدرآباد /23 جولائی (سیاست نیوز) صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی نے مکمل قرض معاف کرنے کے وعدہ سے انحراف کا چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو پر الزام عائد کرتے ہوئے تلگودیشم حکومت کے خلاف احتجاجی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تلگودیشم نے اپنے انتخابی منشور میں کسانوں اور ڈاکرا گروپس خواتین کے مکمل قرضہ جات معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا اور انتخابی مہم کے دوران مسٹر نائیڈو نے کسانوں اور خواتین کو قرض ادا نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا، لیکن جب آندھرا پردیش کے عوام نے تلگودیشم پارٹی کو حکومت تشکیل دینے کے لئے مکمل اکثریت فراہم کی تو چیف منسٹر آندھرا پردیش اپنے وعدہ سے منحرف اور قرض کی معافی کو مشروط بنا رہے ہیں، جس کی وائی ایس آر کانگریس سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ قرضہ جات کروڑہا روپئے ہیں، جس کی معافی ناممکن ہونے کا اندازہ ہونے کے باوجود صرف اقتدار کے لئے کسانوں اور خواتین کو دھوکہ دیا گیا۔ جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ریاست کی تقسیم میں اہم رول ادا کرنے والے مسٹر نائیڈو تقسیم کے بعد معاشی بحران کا ماتم اور عوام سے کئے گئے وعدوں سے انحراف کر رہے ہیں، جب کہ انھوں نے ہر گھر کے ایک فرد کو ملازمت دینے کا بھی وعدہ کیا تھا۔ انھوں نے پارٹی کارکنوں اور قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ چندرا بابو نائیڈو کے پتلے نذر آتش کریں اور اپنے احتجاج میں کمیونسٹ جماعتوں کو بھی شامل کریں۔ انھوں نے کہا کہ علاقہ تلنگانہ میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے قرض کی معافی کو مشروط بنانے کی کوشش کی، لیکن عوامی احتجاج کے بعد ان کو اپنے فیصلہ سے دست بردار ہونا پڑا۔