قربانی حضرت اسماعیل ؑ کے ایثار کا جلوہ

جامعۃ المؤمنات میں اجتماع، مفتیہ رضوانہ زرین و دیگر کا خطاب
حیدرآباد 19؍ اگسٹ(راست) قربانی عشق حقیقی کی عظیم یادگار ہے قربانی معرفت الٰہی کا اہم وسیلہ ہے قربانی حضرت اسماعیل علیہ السلام کی یادگار ہے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ایثار کا جلوہ ہے اس میں جہاں ایک طرف حکم الٰہی وحکم رسالت پناہی ﷺ کی تعمیل ہے تو وہیں خلیل اللہ وذبیح اللہ کی یادبھی، قربانی جذبہ ایثار ،تعمیر افکار کا اہم درس ہے ، قربانی سپرد گی وفرمان برداری کا روشن باب ہے ان خیالات کا اظہار جامعۃ المؤمنات مغلپورہ حیدرآباد میں منعقدا جلسہ یاد ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام برائے خواتین میں ڈاکٹر مفتیہ حافظہ رضوانہ زرین پرنسپل وشیخ الحدیث جامعۃ المؤمنات نے کیا ، جلسہ کا آغاز حافظہ رمیصاء افشین کی قرأت ، قاریہ شفانازکی نعت شریف سے ہوا ، نظامت کے فرائض ڈاکٹر مفتیہ حافظہ نازیہ عزیز نے انجام دئیے۔ ڈاکٹر مفتیہ ناظمہ عزیز مؤمناتی نے کہا کہ قربانی ہر مسلمان مرد عورت اور مقیم صاحب نصاب پر واجب ہے ۔مفتی محمد مستان علی قادری ناظم اعلیٰ جامعۃ المؤمنات نے پس پردہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی مہینوں کا اختتام ماہ ذی الحجہ سے ہوتا ہے اوراسلامی مہینوں کا آغاز ماہ محرم سے ہوتا ہے ، ان دونوں مہینوں میں قربانیاں ہوئیں ، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مسلسل اللہ تعالیٰ سے نیک صالح اولاد کیلئے دعا کی اللہ تعالیٰ نے آپ کی دعا کو قبول فرما کر حضرت سیدنا اسماعیل علیہ السلام کی خوشخبری سنائی ، ڈاکٹر مفتی محمد مستان علی نے کہا کہ قربانی کیلئے ذی الحجہ کی دسویں ،گیارھویں، بارھویں تاریخیں ہیں ان میں جب چاہیں قربانی کرسکتے ہیں ، البتہ پہلے دن قربانی کرنا افضل ہے ۔ انھوںنے مسلمان پر زور دیا کہ وہ بہانے تلاش کر کے قربانی دینے سے نہ رکیں کیوں کہ قربانی سے گھر میں برکت ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ اسکے مسائل کو آسان کرتا ہے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر مفتیہ تہمینہ تحسین، ڈاکٹر مفتیہ نسرین افتخار، ڈاکٹر مفتیہ سیدہ عشرت، ڈاکٹر مفتیہ عاتکہ طیبہ ، ڈاکٹر مفتیہ نکہت، ڈاکٹر مفتیہ بدر النساء، ڈاکٹر مفتیہ آمنہ بتول ،مفتیہ آمنہ عطاء، ڈاکٹر مفتیہ رقیہ شکیل خاں شرکت کئے ۔