(اے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم!) آپ فرمائیے میں تو فقط ڈرانے والا ہوں اور نہیں ہے کوئی خدا مگر اللہ جو ایک ہے سب پر غالب ہے۔ (سورہ صٓ۔۶۵)
اہل ایمان پر جو لطف و کرم کیا جانے والا ہے، کفار و مشرکین کو جس دردناک عذاب میں مبتلا ہونا ہے، ان کا ذکر کرکے اللہ تعالی اپنے محبوب پاک علیہ الصلوۃ والسلام کو حکم فرماتا ہے کہ آپ اپنی قوم کو بتادیجئے کہ تم جس راہ پر گامزن ہو، وہ تو سیدھی جہنم کی طرف جاتی ہے۔ مجھے اللہ تعالی نے اس لئے مبعوث فرمایا ہے کہ میں تمھیں بروقت متنبہ کردوں، تاکہ تم اپنی اصلاح کرلو اور شرک و کفر کو ترک کرکے توحید خداوندی پر ایمان لاؤ، تاکہ تمھیں بھی نعیم جنت سے بہرہ ور کیا جائے۔
میری تعلیم کا خلاصہ اور ماحصل یہ ہے کہ اللہ تعالی کے سواء کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اپنی ذات میں اور اپنی جملہ صفات میں یکتا ہے اور سب پر غالب ہے۔ آسمان، زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، سب اسی کا ہے۔ کوئی اس سے زیادہ طاقتور نہیں۔ کوئی بڑے سے بڑا گنہگار جس کا دامن کفر و عصیاں سے آلودہ ہو، جب سچے دل سے توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالی مہربان ہے کہ اس مجرم کو بخش دیتا ہے۔