اور ہم نے پیدا کیا ہے تمھیں جوڑا جوڑا، اور ہم نے بنادیا ہے تمہاری نیند کو باعث ِآرام۔ (سورۃ النبا۔ ۸،۹)
اگر تمہاری نظر اتنی بینا نہیں کہ وسیع زمین اور فلک بوس پہاڑوں میں اس کی حکمت کے جلووں کو دیکھ سکو تو آؤ! آپنی ذات میں غور کرو۔ اس نے تم سب کو مرد ہی پیدا نہیں کیا اور نہ سب کو عورتیں بنایا۔ تم خود سوچو مردوزن دونوں کی تخلیق اسی قطرۂ آب سے ہوتی ہے، ایک ہی رحم میں نشوونما پاتے ہیں۔ خوراک بھی دونوں کی یکساں ہے، لیکن کسی کو لڑکا بنادیا اور کسی کو لڑکی۔ ایک باپ بننے کے قابل ہے، دوسری ماں بننے کے قابل ہے، جسے باپ بننا ہے اس کو تمام ایسے آلات، قوتیں اور صلاحیتیں بخش دی ہیں، جس کے باعث وہ باپ بننے کے منصب پر فائز ہو سکتا ہے، جس کو ماں بننا ہے وہ ماں بننے کی تمام جسمانی اور نفسیاتی صلاحیتوں سے بہرہ ور ہے۔ اگر تمھیں جوڑا جوڑا نہ بنایا جاتا تو افزائش نسل کیسے ہوتی۔ اگر تم جوڑا جوڑا پیدا نہ کئے جاتے تو زندگی کا یہ کٹھن سفر، ہر کیف و رنگ سے محروم ہوتا۔ جس ذاتِ پاک نے نسل انسانی کو مرد و زن میں تقسیم کرکے ان کی تمام صنفی ضروریات کا اہتمام کیا ہے، اس کے لئے تمھیں دوبارہ زندہ کرنا قطعاً مشکل نہیں۔
اگر ان باریکیوں میں غوطہ زنی کی تمھیں مہلت نہیں تو ذرا اپنی نیند اور بیداری کی دو مختلف حالتوں میں غور کرو۔ بیداری کی حالت میں تم دماغی یا جسمانی مشقت کرتے ہو، تم تھک کر چور ہو جاتے ہو، تم میں مزید کام کرنے کی سکت باقی نہیں رہتی، اچانک نیند تمھیں اپنی آغوش میں لے لیتی ہے۔ کچھ وقت کے لئے تم دنیا ومافیہا سے بے خبر ہو جاتے ہو، جملہ تفکرات اور اندیشوں سے تمھیں نجات مل جاتی ہے۔ کچھ دیر سو لینے کے بعد جب تم بیدار ہوتے ہو تو دماغی درماندگی اور جسمانی تھکاوٹ کافور ہوچکی ہوتی ہے، جوش و نشاط کی کیفیت عود کرآتی ہے اور تم از سرنو جہاد زندگی کا آغاز کردیتے ہو۔