لندن ، 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) لیبیا کے سابق مقتول مرد آہن کرنل معمر قذافی اپنی مجموعہ اضداد شخصیت کے باعث مرنے کے بعد بھی خبروں کی دنیا میں کسی نہ کسی شکل میں زندہ ہیں۔ ان کی جنسی ہوس پر مبنی خبروں کے درمیان یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے مخالفین کے ہاتھوں قتل ہونے کے خوف سے اپنے چہرے کی سرجری کرائی اور سرکے نئے بال لگوائے تھے۔
اس امر کا انکشاف قذافی کے ایک برازیلی ذاتی معالج اور پلاسٹک سرجن ڈاکٹرلائیسیا ربیپیرو نے ’بی بی سی‘ کے زیراہتمام بنائی گئی ایک دستاویزی فلم میں کیا ہے۔ ڈاکٹر لائیسیا اطالوی وزیراعظم سلیویرا برلسکونی کے بھی ذاتی معالج رہے ہیں۔ اخبار ’میل آن لائن‘ کے مطابق برازیلی ڈاکٹر لائیسیا کا کہنا ہے کہ قذافی نے اپنے مخالفین کے ہاتھوں مارے جانے کے ڈر سے اپنی دونوں ہونٹوں کی پلاسٹک سرجری کے بعد انھیں بھرپور بنایا تھا اور سر میں بال بھی لگوائے تھے حالانکہ انہیں اس کی ضرورت تھی اور نہ ہی اس وقت کسی کا خوف یا خطرہ تھا۔ ایک سوال پر برازیلی سرجن نے کہا کہ قذافی صحرائی انسان تھے۔
عموماً صحراؤں میں رہنے والوں کے چہرے کی جلد خراب ہوجاتی ہے۔ انہوں نے پلاسٹک سرجری اس لئے کرائی کہ ہرکوئی انھیں پہچان نہ سکے۔ حال میں برطانوی نشریاتی ادارہ نے ’قذافی کی پراسرار دنیا‘ کے عنوان پر دستاویزی فلم تیار کی تھی جس میں ان کی زندگی کے کئی ایسے گوشے سامنے لائے گئے جو ماضی میں صیغہ راز میں رہے تھے۔