قبل از وقت انتخابات پر ٹی آر ایس میں اختلافات!

حیدرآباد۔/29اگسٹ ، ( سیاست نیوز) ایک طرف ٹی آر ایس سربراہ و چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ قبل از وقت انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں تو دوسری طرف ٹی آر ایس قائدین کے درمیان اختلافات عروج پر پہنچ گئے ہیں۔ پارٹی کے سینئر قائدین کے درمیان لڑائی جھگڑے ، سیاسی حلقوں میں موضوع بحث بن گئے ہیں۔ ٹی آر ایس کیلئے طاقتور گڑھ کی پہچان رکھنے والے ضلع کریم نگر میں ٹی آر ایس کے اختلافات عروج پر پہنچ گئے ہیں۔ اسمبلی حلقہ راما گنڈم کی نمائندگی کرنے والے ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی و صدر نشین آر ٹی سی ایس ستیہ نارائنا کے خلاف ان کے مخالفین نے بغاوت کردی وہیں اسمبلی حلقہ ویملواڑہ کی نمائندگی کرنے والے ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی سی ایچ رمیش بابو کے خلاف ان کے مخالف گروپ نے 1000 افراد کے ساتھ اجلاس طلب کیا ۔ اسمبلی حلقہ چپہ ڈنڈی میں ترقیاتی کاموں کی سنگ بنیاد تقریب میں رکن اسمبلی شوبھا اور مارکٹ کمیٹی صدر نشین کے شوہر سنگل ونڈو ڈائرکٹر جی چکا ریڈی کے درمیان ہاتھا پائی کی نوبت آگئی۔ اس موقع پر ریاستی وزیر فینانس ایٹالہ راجندر اور کریم نگر کے رکن پارلیمنٹ ونود کمار صرف تماشائی بنے رہے۔ راما گنڈم کے رکن اسمبلی و صدر نشین آر ٹی سی ایس ستیہ نارائنا کے مخالفین متحد ہوگئے ۔ سابق میئر کے لکشمی نارائنا کے حامیوں نے ایک علحدہ گروپ تیار کرتے ہوئے کرشنا ساگر کے ٹی وی گارڈن میں ایک اجلاس طلب کیا اور آئندہ انتخابات میں ایس ستیہ نارائنہ کو ٹکٹ نہ دینے کی پارٹی قیادت سے نمائندگی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ٹکٹ کے دعویدار رہنے والے قائدین کے چند، کے سندھیا رانی کے علاوہ سابق ڈپٹی میئر ایس شنکر کے علاوہ ٹی آر ایس کے دوسرے مقامی اہم قائدین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اسمبلی حلقہ ویملواڑہ میں بھی ٹی آر ایس گروپ بندیوں کا شکار ہوگئی ہے۔ مقامی رکن اسمبلی رمیش بابو کے خلاف حکمران ٹی آر ایس میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔