مرکزی الیکشن کمیشن کا اعلان ۔ برسر اقتدار پارٹی وسائل کا استعمال نہیں کرسکتی ‘ چیف الیکٹورل آفیسر
حیدرآباد 27 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام / این ایس ایس ) الیکشن کمیشن نے آج ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ریاست میں اسمبلی کی قبل از وقت تحلیل کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق لاگو ہوجاتا ہے ۔ اس حکمنامہ کا اثر فوری طور پر تلنگانہ میں ہوگا جہاں اسمبلی تحلیل کردی گئی ہے ۔ چیف الیکٹورل آفیسر رجت کمار نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے سیکریٹریٹ کے ڈی بلاک میں میڈیا لاٰنچ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ عمل یہ تھا کہ انتخابی اعلامیہ کی اجرائی کے ساتھ انتخابی ضابطہ اخلاق لاگو ہوتا تھا تاہم اب قبل از وقت انتخابات کیلئے اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق لاگو ہوجاتا ہے ۔ برسر اقتدار پارٹی اب سرکاری عہدیداروں اور وسائل کا استعمال نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عہدیداروں اور وسائل کے استعمال پر پابندی عائد ہوگئی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے سوشیل میڈیا اور دوسرے ذرائع پر غیر مصدقہ خبروں کی ترسیل پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے ذرائع کا عوامی مفاد کیلئے استعمال کیا جانا چاہئے بصورت دیگر الیکشن کمیشن کی جانب سے سخت کارروائی کی جائیگی ۔ کمیشن نے کہا کہ وہ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے درکار ٹکنالوجی رکھتا ہے اور اگر سیاسی جماعتیں اصولوں و ضوابط کی خلاف ورزی کرتی ہیں تو کارروائی کی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ بوگس اور فرضی ووٹرس کے اخراج کا کام الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق شفاف انداز میں کیا گیا ہے اور فہرست سے 20 لاکھ نام غائب رہنے کی بات درست نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہندوں کے اخراج کے تعلق جو بھی کارروائی کی گئی ہے وہ انتہائی شفاف انداز میں کی گئی ہے اور نئے اندراجات بھی پوری احتیاط کے ساتھ کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ریاست میں ریتو بندھو اسکیم کے چیکس کی تقسیم کے تعلق سے اور پھر کارگذار وزیر کے ٹی راما راو کی جانب سے بتکماں ساڑیوں کی تقسیم کے تعلق سے جلد ہی فیصلہ کیا جائیگا ۔