قانون کے تحت سی ڈیز کو بھی دستاویز کی اہمیت

بطور ثبوت سی ڈی قبول کی جاسکتی ہے : سپریم کورٹ
نئی دہلی۔ 25 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے اپنی ایک نمایاں رولنگ میں قانون کے تحت کمپیکٹ ڈسکس (سی ڈیز) کو دستاویزات کے طور پر قبول کرنے کی اجازت دی ہے اور کہا کہ مقدمات کے فریقوں کو عدالتی کارروائی کے دوران کسی ثبوت کی تائید یا نفی کے طور پر اس قسم کے الیکٹرانک شواہد پیش کرنے دیا جائے۔ عدالت عظمیٰ نے سی ڈیز کی صداقت پر کوئی فیصلہ کئے بغیر ایک ملزم شمشیر سنگھ ورما کو ایک کمسن لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے مقدمہ میں اپنی بے قصوری ثابت کرنے کیلئے ٹیلی فونی مکالمات پر مبنی سی ڈی پیش کرنے کی اجازت دی۔ جسٹس دیپک مصرا اور جسٹس پی سی پنت نے پنجاب و ہریانہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کو کالعدم کرتے ہوئے یہ حکم جاری کی ہے۔ ورما متاثرہ لڑکی کے باپ سے اپنی بیوی اور بیٹے کی ٹیلیفون پر ہوئی بات چیت کو پیش کرتے ہوئے یہ ثابت کرنا چاہتا تھا کہ یہ دراصل دو خاندانوں کے درمیان جائیداد کا جھگڑا تھا اور اس (ورما) کو غلط الزام کے تحت اس مقدمہ میں پھنسایا گیا ہے۔