اقلیتوں کے مسائل پر خصوصی مباحث کا مطالبہ ، صدرنشین قانون ساز کونسل کو محمد علی شبیر کا مکتوب
حیدرآباد ۔ 28 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی کل 29 ستمبر سے شروع ہونے والے ریاستی اسمبلی اور کونسل کے مانسون سیشن میں اقلیتوں کے مسائل بالخصوص 12 فیصد تحفظات کے مسئلہ پر خصوصی مباحث کیلئے حکومت پر دباؤ بنائے گی۔ قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے صدرنشین کونسل کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے 12 فیصد مسلم تحفظات کے مسئلہ پر خصوصی مباحث کی خواہش کی ہے تاکہ حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدے پر عمل آوری کا جائزہ لیا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں کانگریس پارٹی نے اقلیتوں کے مسائل پر مباحث کو ایجنڈہ میں شامل کرایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے اجلاس کے ایام میں اضافہ سے انکار کیا ہے ۔ تاہم کانگریس پارٹی اس بات کی کوشش کرے گی کہ ریاست کو درپیش اہم مسائل کے ساتھ مسلم تحفظات کے مسئلہ پر مباحث کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ انتخابی مہم کے دوران چندر شیکھر راؤ نے برسر اقتدار آنے کے چار ماہ کے اندر 12 فیصد مسلم تحفظات کیلئے قانون سازی کا وعدہ کیا تھا لیکن 16 ماہ گزرنے کے باوجود آج تک اس سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت مسلم تحفظات کی فراہمی میں سنجیدہ نظر نہیں آتی اور کمیشن آف انکوائری کے قیام کے ذریعہ اس مسئلہ کو ٹالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کانگریس پارٹی دونوں ایوانوں میں تحفظات کے مسئلہ پر مباحث کیلئے اصرار کرے گی تاکہ حکومت کا موقف واضح ہوسکے۔ انہوںنے کہا کہ کانگریس حکومت نے قانونی رکاوٹوں کے باوجود 4 فیصد مسلم تحفظات پر عمل آوری کا آغاز کیا تھا ، جو آج بھی جاری ہے۔ 4 فیصد تحفظات کے سبب ہزاروںکی تعداد میں مسلم طلبہ پیشہ ورانہ کورسس میں داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، اسی طرح سرکاری ملازمتوں پر تقررات میں بھی 4 فیصد مسلم تحفظات سے فائدہ ہوگا۔ محمد علی شبیر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 12 فیصد مسلم تحفظات کے مسئلہ پر اپنے موقف کی ایوان میں وضاحت کرے۔