ف12 فیصد تحفظات کی جگہ 12 مسلمانوں کو چیف منسٹر کے ہاتھوں کھجور

مسلمانوں سے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ کا بھونڈا مذاق
حیدرآباد 10 جون (سیاست نیوز) صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل نے کہاکہ چیف منسٹر کے سی آر نجومیوں کی بات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ علم الاعداد پر اٹوٹ یقین رکھتے ہیں۔ وہ شاید ماہر کاہن کے مشورے پر ہی مسلمانوں کو 12 کے ہندسہ سے گمراہ کررہے ہیں۔ چیف منسٹر کی حرکتوں سے ایسا لگتا ہے کہ وہ 12 کے ہندسہ سے ریاست میں موجود 14 فیصد مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔ کے سی آر نے اقتدار حاصل کرنے سے قبل اعلان کیا تھا کہ اندرون 4 ماہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔ حکومت کی پہلی سرکاری دعوت افطار میں اعلان کیا تھا کہ آئندہ رمضان تک مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات حاصل ہوجائیں گے۔ پھر 12 ماہ میں جب چیف منسٹر سے سوال کیا گیا تو وہ برہم ہوگئے۔ تین سال بعد ایوان میں تحفظات بِل پیش کرتے ہوئے اُسے برفدان کی نظر کردیا گیا۔ 8 جون کو ایل بی اسٹیڈیم میں سرکاری دعوت افطار کا اہتمام کرتے ہوئے 12 مسلم قائدین کو کھجور کھلاتے ہوئے بالواسطہ طور پر یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی کہ 12 فیصد مسلم تحفظات کو فراموش کردیں۔ چیف منسٹر کے ہاتھ سے کھجور کھانے والوں میں صدر مجلس اسدالدین اویسی، ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی، صدرنشین ریاستی وقف بورڈ و رکن قانون ساز کونسل محمد سلیم، مختلف کارپوریشن کے صدورنشین، یوسف زاہد، سید اکبر حسین، عنایت علی باقری، قمرالدین، علیم الدین، مسیح اللہ خاں، ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین، صدر ٹی آر ایس اسٹیٹ اقلیتی سیل ایم کے مجیب الدین وغیرہ شامل ہیں کیوں کہ 12 مسلم قائدین کی ترقی کی راہ ہموار کردی گئی ہے۔ شیخ عبداللہ سہیل نے چیف منسٹر کی دعوت افطار میں شرکت کو اعزاز سمجھنے اور ان کے ہاتھوں کھجور کھاتے ہوئے اِترانے والے مسلم قائدین پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ 4 سال سے چیف منسٹر کی یہ کہتے ہوئے ستائش کررہے ہیں کہ کے سی آر نے ریاست کے مسلمانوں کو 12 فیصد مسلم تحفظات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا اعلان کیا ہے۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ چیف منسٹر نے 12 مسلم قائدین کو کھجور کھلاتے ہوئے 12 فیصد مسلم تحفظات کے مسئلہ کو نظرانداز کردیا۔ یا ان 12 مسلم شخصیتوں نے چیف منسٹر کے ہاتھ سے کھجور کھانے کے بعد 12 فیصد تحفظات کو فراموش تو نہیں کردیا۔ صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ نے چیف منسٹر کے کاہن و نجومیوں کے مشوروں پر عمل کی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہاکہ کیمپ آفس کے لئے آئی اے ایس عہدیداروں کی جگہ حاصل کرلی گئی ہے۔ حسین ساگر کے پانی کے خوف سے سکریٹریٹ نہ پہونچنا فارم ہاؤز میں خصوصی پوجا کا انعقاد کرانا یہ ایسی مثالیں ہیں جن سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ شیخ عبداللہ سہیل نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چیف منسٹر نے جن 12 مسلمانوں کو کھجور کھلانے کا فیصلہ کیا ہے وہ بھی کسی ماہر علم الاعداد و نجومی سے مشورے کے بعد ہی شخصیتوں کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہوگا۔ انھوں نے الزام عائد کیاکہ 12 فیصد مسلم تحفظات کے سلسلے میں ان لوگوں کی زبان بندی کے لئے افطار کے نام پر انھیں یہ کھجور کھلائے گئے ہیں۔