بھرتیوں کے اعلامیہ کی اجرائی سے قبل بی سی کمیشن کی سفارش پر زور، عوامی نمائندوں اور حکام کو مسلم تنظیموں کی یادداشتیں
حیدرآباد 22 ستمبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں 12 فیصد مسلم تحفظات کے لئے جاری سیاست کی تحریک شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔ اضلاع میں اس تحریک کی لہر نے زور پکڑ لیا ہے۔ تاہم عید کے بعد شہر میں تحریک کے زور پکڑنے کے قوی امکانات بتائے جارہے ہیں۔ جگہ جگہ یادداشتیں اور سفارشات کے لئے نوجوان نسل بالخصوص طلبہ تنظیموں نے منصوبہ تیار کرلیا ہے تاہم عیدالاضحی کے بعد نمائندگیوں کو جاری رکھتے ہوئے سفارشات پیش کرنے کا ارادہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ آج تلنگانہ اضلاع کے مختلف مقامات پر احتجاج بھی کیا گیا اور تحفظات کی جلد از جلد فراہمی کے لئے ریالی بھی نکالی گئی۔ ہر آئے دن تحصیلدار دفاتر میں نمائندگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران آہستہ سے جاری تقررات کے اعلانات اور احکامات سے مسلم قوم میں غم و تشویش پائی جاتی ہے۔ تلنگانہ کے اضلاع میں مسلمان ملی، مذہبی و مسلکی اتحاد کا زبردست نمونہ پیش کرتے ہوئے سیاست کی تحریک کو مضبوط کررہے ہیں اور اس خیال کا اظہار کررہے ہیں کہ تحفظات موجودہ نوجوان نسل آنے والی نسلوں کی ترقی کا ضامن ہوگا اور اب چونکہ خود چیف منسٹر نے اس بات کا وعدہ کیا ہے تو پھر اس وعدہ پر عمل کے لئے چیف منسٹر پر دباؤ ڈالا جائے۔ سیاست کی 12 فیصد تحفظات تحریک سے جڑنے والی علماء برادری نے بھی کہاکہ مسلم معاشرہ کی ترقی اور فلاح و بہبود سے تعلق رکھنے والے اس مسئلہ پر ہر مسلم فرد کو اپنا ردعمل ظاہر کرنا چاہئے بلکہ اس تحریک کو مضبوط کرتے ہوئے اپنا حق منوانا چاہئے اور 12 فیصد مسلم تحفظات کے حصول تک تحریک کو جاری رکھا جائے۔ مختلف گروپس و پارٹیوں سے وابستہ مسلمانوں نے بی سی کمیشن کو فوری قائم کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے اور بی سی کمیشن کی سفارش کے ذریعہ مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ روزنامہ سیاست کی 12 فیصد مسلم تحفظات تحریک کے تحت اضلاع میں نمائندگیاں پیش کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ عادل آباد میں عادل آباد یوتھ ویلفیر سوسائٹی نے سیاست کی تحریک کا خیرمقدم کرتے ہوئے تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے سرکاری مشنری اور منتخب عوامی نمائندوں کو یادداشتیں پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔ صدر عادل آباد یوتھ ویلفیر سوسائٹی مسٹر انتخاب عالم کی صدارت میں ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا اور روزنامہ سیاست تحریک کو مضبوط کرتے ہوئے حصول تحفظات تک جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر محمد محسن، افضل محمد خان، شفیع اللہ خان، ضیاء الحق، محمد عارف، خورشید اقبال و دیگر موجود تھے۔ نرساپور ضلع میدک میں مسلم ویلفیر سوسائٹی کی جانب سے تحصیلدار نرساپور محمد انور علی کو یادداشت پیش کی گئی۔ صدر سوسائٹی مسٹر حبیب خان کی قیادت میں وفد نے بی سی کمیشن کی سفارش کے ذریعہ تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر محمد حامد، محمد علی خسرو سینئر ایڈوکیٹ و مشیر مسلم ویلفیر سوسائٹی، اقبال علی ظفر، نصیرالدین ایڈوکیٹ، محمد مسعود، محمد وہاب و دیگر موجود تھے۔ مستقر پٹلم میں ائمہ مساجد کا ایک اجلاس طلب کیا گیا جس میں 12 فیصد مسلم تحفظات کی بھرپور تائید کرتے ہوئے روزنامہ سیاست کی تحریک کی ستائش کی گئی۔ مولانا سید عبدالفتی، مفتی شیخ جمشید، مولانا شیخ جمشید، مولانا محمد اسد، حافظ محمد شفیع، حافظ عبدالحفیظ حسامی و دیگر موجود تھے۔ اس اجلاس نے تحریک میں شدت پیدا کرتے ہوئے حصول تحفظات تک جدوجہد کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ ونپرتی میں مسلم یوتھ کمیٹی کے ایک وفد نے آج آر ڈی او دفتر پہونچ کر ایک یادداشت پیش کی۔ اس موقع پر محمد امتیاز صدر ونپرتی یوتھ مسلم کمیٹی کے علاوہ فیروز خان، محمد جمیل، محمد ساجد، محمد عبدالواجد، مقصود، محمد اسلم، محمد عمران، محسن، محمد سراج، محمد ابرار، اسعد بن اسمٰعیل، محمد عبدالرحیم و دیگر موجود تھے۔ کورٹلہ میں محمد ریاض کونسلر مجلس بلدیہ کورٹلہ کی قیادت میں بلال پورہ یوتھ کے ارکان نے تحصیلدار آفس پہونچ کر کورٹلہ تحصیلدار کو ایک یادداشت پیش کی۔ اس موقع پر بلال یوتھ کے قائدین محمد اسماعیل، محمد یوسف، محمد فردوس، محمد نظیر، محمد شفیع، احمد علی و دیگر موجود تھے۔ خانہ پور علاقہ میں آج مسلمانوں نے بعد نماز ظہر این ٹی آر چوک سے موٹر سیکل ریالی نکالی اور دفتر تحصیل پہونچ کر ایک یادداشت پیش کی۔ اس احتجاجی ریالی میں حافظ محمد قیصر امام مسجد عرفات، شیخ رئیس، مولوی شاکر، تلگودیشم قائدین ایم اے نعیم، سلیم خان، شبیر پاشاہ، ٹی آر ایس قائد مرزا رفیق بیگ، شیخ نصیر، محمد وقارالدین، ظہیر احمد، سید زبیر حسین، عبدالستار، محمد شکیل، محمد کریم الدین، محمد سجاد علی، عبداللطیف، عمران خان، عمیرا، سمیرا، اجمل خان، رضوان خان، محمد ارشاد علی، شیخ ظہیر، سمیرا نیاز علی، محمد وسیم کے علاوہ صفا بیت المال خانہ پور کے کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ جگتیال میں مسلمانوں کے ایک وفد نے سابق رکن پارلیمنٹ نظام آباد مسٹر مدھو گوڑ یشکی کو ایک یادداشت پیش کی اور ان سے مطالبہ کیاکہ وہ بحیثیت اپوزیشن حکومت پر دباؤ ڈالیں اور اپنی پارٹی کے ارکان کو مسلمانوں کے حق میں جدوجہد کرنے کی درخواست کی۔ اس موقع پر اتحاد ملت اسلامیہ ہند جگتیال کے چیرمین محمد محمود افسر کے علاوہ صدر محمد صلاح الدین، میر کاظم علی جنرل سکریٹری و دیگر موجود تھے۔ بچکنڈہ میں 12 فیصد مسلم تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنا منظم کیا۔ اس موقع پر مسلم نوجوانوں نے تحفظات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ فوری طور پر تحفظات کے عمل کو یقینی بنائیں۔ احتجاجی نوجوانوں نے روزنامہ سیاست کی تحریک کا مکمل تعاون کرنے اور تحفظات کی مہم کو مضبوط کرنے کے علاوہ حصول تحفظات تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر شیخ منیر، مولانا عبدالرحیم، مولوی معین اکبر، شیخ حسین، شیخ مسعود، شیخ آصف، شیخ احمد، شیخ لائق، محمد یوسف، شیخ مجیب، محمد منصور کے علاوہ دیگر موجود تھے۔