فیڈرر آسٹریلین اوپن چمپین ،18 واں گرانڈ سلام خطاب

٭   نڈال کے خلاف 5 سٹوں کے سنسنی خیز فائنل میں کامیابی
٭   3 مختلف گرانڈ سلام ٹورنمنٹس میں 5 خطابات کا ریکارڈ
٭   2007ء ومبلڈن کے بعد اسپینی حریف کیخلاف فائنل میں کامیابی
٭    2012 ء ومبلڈن کے بعد پہلا گرانڈ سلام خطاب

ومبلڈن۔ 29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سوئٹزرلینڈ کے ٹینس اسٹار راجر فیڈرر نے پانچویں اور فیصلہ کن سٹ میں 3-1 سے پیچھے رہنے کے باوجود سنسنی خیز اور اعصاب شکن فائنل میں اپنے کٹر حریف اسپینی ٹینس اسٹار رافل نڈال کو 6-4، 3-6، 6-1، 3-6، 6-3 سے شکست دیتے ہوئے کریر کا 18 واں گرانڈ سلام خطاب حاصل کرلیا ہے۔ نڈال کے خلاف فیڈرر کی یہ کامیابی کئی اعتبار سے عالمی ریکارڈ کامیابی ہے، جیسا کہ فیڈرر جو پہلے ہی گرانڈ سلام ٹورنمنٹس میں سب سے زیادہ خطابات کا ریکارڈ رکھتے تھے، اس میں انہوں نے ایک اور گرانڈ سلام کا اضافہ کرتے ہوئے ان کی تعداد 18 کرنے کے ساتھ نڈال کا 15 ویں گرانڈ سلام خطاب کا خواب پورا ہونے نہیں دیا۔ 2012ء ومبلڈن میں برطانوی نمبر ایک ٹینس اسٹار اینڈی مرے کو شکست دینے کے بعد فیڈرر کا تقریباً پانچ برسوں بعد یہ پہلا گرانڈ سلام خطاب ہے جبکہ آسٹریلین اوپن میں نڈال کے خلاف متواتر تین مرتبہ ناکام ہونے کے بعد بالآخر انہوں نے یہاں کامیابی حاصل کی ہے، نڈال کے خلاف فائنل میں آخری مرتبہ فیڈرر کو 10 برس قبل ومبلڈن 2007ء میں کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ فیڈرر 35 برس کی عمر میں 3 مختلف گرانڈ سلام ٹورنمنٹس میں 5 خطابات حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی درج کرلیا ہے جبکہ 1972ء میں کین روز وال نے 37 برس کی عمر میں معمر ترین چمپین ہونے کا اعزاز آسٹریلین اوپن خطاب کے ساتھ حاصل کیا تھا، ان کے بعد فیڈرر معمر ترین گرانڈ سلام چمپین بنے ہیں اور وہ یہ اعزاز یہیں آسٹریلین اوپن میں حاصل کیا ہے۔ فائنل سے قبل ہی نڈال اور فیڈرر کے اس فائنل کے متعلق شائقین میں کافی دلچسپی بڑھ چکی تھی اور ایک سنسنی خیز مقابلہ کی توقع کی جارہی تھی۔ 2009ء کے چمپین نڈال جو زخموں کے بعد میدان میں واپسی کی ہے جبکہ فیڈرر بھی زخموں کی وجہ سے 6 ماہ ٹینس سے دور رہنے کے بعد اپنا پہلا اہم ٹورنمنٹ کھیل رہے تھے۔ مقابلہ کا آغاز مسابقتی کھیل کے ساتھ ہوا، جہاں پہلے سٹ میں فیڈرر نے 5-4 کی سبقت حاصل کرتے ہوئے سٹ اپنے نام کیا جس کے بعد دوسرے سٹ میں نڈال نے واپسی کرتے ہوئے مقابلہ کو اور مسابقتی بنا دیا جس کے بعد فیڈرر نے تیسرے سٹ میں انتہائی جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقابلہ کو 4 سٹوں میں ہی ختم کرنے کے امکانات ظاہر کردیئے لیکن چوتھے سٹ میں کامیابی اور پانچویں سٹ میں 3-1 کی سبقت کے بعد نڈال کی فیڈرر کے خلاف ایک اور کامیابی یقینی دکھائی دے رہی تھی لیکن اس موقع پر فیڈرر نے غیرمعمولی واپسی کی۔فیڈرر نے مقابلہ میں 20 ایسیس مارے جبکہ اس معاملے میں 4 مرتبہ کامیاب رہے۔ ازخود غلطیوں کی وجہ سے فیڈرر کو مقابلہ میں آسان کامیابی حاصل نہیں ہوئی جیسا کہ نڈال کی 28 غلطیوں کے برعکس فیڈرر نے 57 ازخود غلطیاں کیں۔ نڈال کو 17 بریک پوائنٹس کے مواقع ملے جہاں وہ چار مرتبہ کامیاب ہوئے جبکہ فیڈرر نے 20 مواقع میں 6 مرتبہ نڈال کی سرویس توڑی۔ نڈال کو پانچویں سٹ میں سبقت کے باوجود ازخود غلطیوں اور اہم موقع پر ایک دوہری غلطی کا بہت بڑا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ فیڈرر کو کامیابی کے بعد مبارکباد دیتے ہوئے نڈال نے کہا کہ پورے مہینہ میرے لئے بہتر تھا لیکن فیڈرر خطاب کے مستحق تھے۔