حیدرآباد ۔ 5 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : آئیل کمپنیاں جس طرح روزانہ کی اساس پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کررہی ہیں تو دوسری جانب گیاس سیلنڈرس کی قیمتوں میں بھی بھاری اضافہ کررہی ہیں ۔ سبسیڈی سیلنڈرس کی قیمتوں میں اضافہ سے متعلق کمپنیاں کمرشیل سیلنڈرس کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے من مانی کررہی ہیں اور کمپنیز کا کہنا ہے کہ عام صارفین ( گھریلو استعمال کے سیلنڈرس ) پر تو بوجھ عائد نہیں کیا جارہا ہے ۔ آئیل کمپنیاں باقاعدہ منصوبہ کے تحت ہی گیاس سیلنڈرس کی قیمتوں میں اضافہ کررہی ہیں اور صرف ایک سال کے عرصہ میں فی سیلنڈر پر 330 روپئے کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ سال گزشتہ ماہ جولائی میں فی سیلنڈر کی قیمت 1137 روپئے تھی جب کہ جاریہ سال جولائی فی سیلنڈر کی قیمت 1467 روپئے ہے ۔ ڈیلرس کے مطابق گریٹر کے احاطہ میں روزانہ 4 لاکھ کمرشیل سیلنڈرس فروخت کئے جارہے ہیں ۔ عہدیداران کے مطابق گریٹر کے احاطے میں گھریلو صارفین کی تعداد 23 لاکھ ہے جب کہ کمرشیل صارفین کی تعداد 20-15 ہزار کے درمیان ہے ۔ دراصل جس طرح گھریلو صارفین کی تعداد صحیح طریقہ سے بتائی جاسکتی ہے اس طرح کمرشیل صارفین کی تعداد صحیح بتائی نہیں جاسکتی اور کمرشیل سیلنڈرس کا استعمال بڑی بڑی ہوٹلس اور ریسٹورنٹس کے علاوہ چھوٹی چھوٹی ہوٹلس اور ٹھیلہ بنڈیوں پر غذائی اشیاء فروخت کرنے والے استعمال کرتے ہیں ۔ اس طرح تاجرین بھی چار و ناچار عوام پر ہی زائد بوجھ عائد کررہے ہیں ۔ جڑواں شہروں میں ہوٹلس اور ٹیفن سنٹرس کی تعداد 15 تا 20 ہزار تک ہے جن میں سے ہر کوئی اپنی روزانہ کی تجارت کی بنیاد پر ایک تا تین ( 1 تا 3 ) سیلنڈرس کا استعمال کررہا ہے جب کہ چھوٹے ہوٹلس اور ٹھیلہ بنڈیوں پر خوردنی اشیاء فروخت کرنے والوں کی تعداد 10 ہزار سے زائد ہے جب کہ میس کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہے اور یہ تمام بڑھتی ہوئی سیلنڈرس کی قیمتوں کو مختلف عنوانات کے تحت عوام پر ہی بوجھ عائد کررہے ہیں ۔ آئیل کمپنیز صرف اپنے مفاد کی خاطر ہر 15 دن میں ایک مرتبہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے قیمتوں میں اضافہ کررہی ہیں ۔ دو دن قبل کمرشیل سیلنڈر کی قیمت 1376 روپئے تھی اور اچانک 91 روپئے کا تیسرے دن اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے کمرشیل گیس سیلنڈر کی قیمت 1467 روپئے ہوگئی ہے ۔ اور گیاس ڈیلرس کاکہنا ہے کہ آئندہ 15 دن بعد ہونے والے اجلاس میں قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔۔