فیض آباد میں مودی کی ریلی ، الیکشن کمیشن کی جانب سے رپورٹ طلب

لکھنو ۔ 5 مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) نریندر مودی کی جانب سے فیض آباد کے ایک انتخابی جلسہ عام میں لارڈ رام کا حوالہ دیئے جانے کے اندرون چند گھنٹے الیکشن کمیشن نے ضلع انتظامیہ سے ان کے خطاب اور شہ نشین کے پس منظر پر موجود لارڈ رام کے بڑے پورٹریٹ کے بارے میں رپورٹ طلب کرلیا ہے ۔ اترپردیش کے چیف الیکٹورل آفیسر اومیش سنہا نے کہا کہ ’’مودی کی تقریر اور شہ نشین کے پس منظر کے بارے میں میں نے فیض آباد ضلع مجسٹریٹ سے رپورٹ طلب کیا ہے ‘‘ ۔ مودی نے فیض آباد میں اپنی پارٹی کے امیدوار للو سنگھ کی تائید میں منعقدہ انتخابی ریلی سے ایک ایسے شہ نشین سے خطاب کیا تھا جس کے پس منظر میں لارڈ رام اور ایودھیا میں مجوزہ رام مندر کی تصاویر تھیں۔ مودی نے اس موقع پر اپنی پارٹی کے ایجنڈہ میں شامل ایودھیا کے متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر کے مسئلہ کو موضوع بنانے سے گریز کیا تھا لیکن کئی موقعوں پر لارڈ رام کے حوالے دیتے ہوئے کانگریس ، ایس پی و بی ایس پی کو شکست دینے عوام پر زور دیا تھا ۔ واضح رہے کہ 30 اپریل کو گاندھی نگر میں رائے دہی کے بعد بی جے پی کا انتخابی نشان دکھانے اور سیاسی تقریر کرنے کے الزام پر نریندر مودی مصیبت کا شکار ہوگئے تھے ان پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے دو مقدمات عائد کئے گئے تھے ۔ آٹھویں مرحلے کی انتخابی مہم کے آخری دن امبیڈکر نگر اور فیض آباد کے علاوہ ، جونپور ، کوشمبی اور امیٹھی میں ان کے جلسے مقرر ہیں۔