فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم میں نقائص جی کشن ریڈی

حیدرآباد ۔ یکم ۔ اگست : ( پی ٹی آئی ) : ریاستی بی جے پی نے طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ پر حکومت تلنگانہ کی پالیسی سے اختلاف کیا ہے ۔ ریاستی صدر بی جے پی جی کشن ریڈی نے اس بات پر اظہار حیرت کیا ہے کہ کس طرح سے طلبہ 1956 سے قبل کی وطنیت کے اسنادات فراہم کرسکتے ہیں ۔ حکومت تلنگانہ نے تلنگانہ کے طلبہ کو مالیتی امداد ( فاسٹ ) نئی اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس اسکیم سے استفادہ کے لیے یہ شرط رکھی ہے کہ یہ طلبہ کی وطنیت 1956 سے قبل کی ہو ۔ کشن ریڈی نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ کئی دیہاتوں میں 1956 سے قبل کا ریکارڈ موجود نہیں ہے ۔ جب کہ چند خوشحال طبقہ کی یہاں زمینات تھیں اور کمزور طبقات کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں غریب طلبہ نے ٹیوشن فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم کی نئی شرائط کے سبب اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجوہ اسکیم میں کئی نقائص ہیں ۔ ٹی آر ایس حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان نقائص کو دور کریں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تلنگانہ طلبہ کو فیس ری ایمبرسمنٹ دیا جانا چاہئے ۔۔