ہندوستانی انتخابات پر اثر انداز ہونے بیرونی اداروں کی کوشش ناقابل برداشت ، وزیر قانون و آئی ٹی کا پارلیمنٹ میں بیان
سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس
جھوٹی خبروں کو نکالنے ٹکنالوجی استعمال کریں
نئی دہلی ۔ یکم / اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیر قانون و انفارمیشن ٹکنالوجی ( آئی ٹی) روی شنکر پرساد نے آج کہا کہ سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس کو از خود فرضی اور غلط خبروں کی شناخت کے بعد حذف کرنا چاہئیے ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہندوستان میں ہونے والے انتخابات پر اثر انداز ہونے ڈیٹا کمپنیوں کی کوششوں کو حکومت برداشت نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی سیاسی کنسلٹینسی ادارہ کیمبرج انالٹیکا کی طرف سے ہندوستانی فیس بک استعمال کنندگان کے ڈیٹا کے مبینہ غلط استعمال پر حکومت پہلے ہی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دے چکی ہے ۔ پرساد نے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران کہا کہ ’’کوئی بھی بیرونی ادارہ فیس بک یا کیمبرج انالیٹکا ہندوستان میں ہونے والے انتخابات پر اثر انداز ہونے کیلئے ہندوستانیوں کے دنیا کے بیجا استعمال نہیں کرسکتا ۔ ہندوستانی انتخابات انتہائی شفاف اور تقدس پر مبنی ہوتے ہیں‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا سے حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ ہندوستان میں جرائم پھیلانے کے لئے فرضی خبر یا اشتعال انگیز خبروں کی گشت نہیں کی جانی چاہئیے ۔ یہ قابل قبول نہیں ہوگا ‘‘ ۔ پرساد نے مزید کہا کہ ’’چنانچہ نیوز کی اجرائی کے اصل مقام کا بھی ٹکنالوجی کی بنیاد پر جواب دیا جانا چاہئیے ۔ انتہائی واضح تاثر کے ساتھ میں ان سے پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ کسی مخصوص دن ، کسی مخصوص ریاست کے کسی مخصوص علاقہ میں گشت کرنے والے لاکھوں میسیجیس کی شناخت و نشاندہی کے لئے راکٹ سائینس کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ ’’آپ کے پاس ٹکنالوجی پر مبنی حل رہنا چاہئیے ‘‘ ۔ وزیر آئی ٹی کے ان تبصروں سے چند دن قبل سوشیل میڈیا کے ایک پلیٹ فارم واٹس ایپ پر افواہوں کے سبب ہجومی تشدد میں ایک فرد کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کرنے کے واقعات پیش آئے تھے ۔ پرساد نے کہا کہ ڈیٹا کے افشاء کے خلاف جاری کردہ نوٹس پر فیس بک نے حکومت ہند سے معذرت خواہی کی اور کہا کہ دیگر ایجنسیوں کی طرف سے ڈیٹا کا افشاء کیا گیا تھا ۔ کیمبرج انالٹیکا نے صرف ایک جواب دیا ہے اور دوسرے نوٹس کا جواب نہیں دیا گیا ۔ پہلا جواب اطمینان بخش نہ ہونے کے سبب میں اس مسئلہ کو سی بی آئی سے رجوع کیا ہوں ‘’ ۔ کیمبرج انالٹیکا نے تاہم کہا تھا کہ اس کے پاس ہندوستانی شہریوں کے فیس بک ڈیٹا نہیں ہے ۔ دوسری نوٹس پر فیس بک نے مطلع کیا تھا کہ کیمبرج انالٹیکا نے فیس بک پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے اور کیمبرج انالٹیکا نے دوسری نوٹس کا جواب نہیں دیا ۔ روی شنکر پرساد نے کہا کہ ’’ہم (شخصی) رازداری کا احترام کرتے ہیں ۔
لیکن یہ رازداری دہشت گردوں اور رشوت خوروں کو بچانے کے لئے ڈھال کے طورپر استعمال نہیں کی جاسکتی ہے ۔