کالجس سے اسناد کی عدم اجرائی ، پیشہ وارانہ کالج انتظامیہ کا سخت موقف
حیدرآباد۔17اگسٹ(سیاست نیوز) طلبہ کی جانب سے فیس کی عدم ادائیگی پر ان کے تعلیمی اسناد رکھ لیا جانا غیر قانونی ہے لیکن ریاست کے بیشتر انجینئرنگ کالجس کے علاوہ دیگر پروفیشنل کالجس کی جانب سے یہ عمل برسرعام جاری ہے جس کے سبب طلبہ اور اولیائے طلبہ کو متعدد پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے فیس باز ادائیگی اسکیم پر مؤثر عمل آوری نہ کئے جانے کے سبب کئی انجینئرنگ کالجس کے طلبہ کو اپنے اسناد کے حصول کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کالج انتظامیہ کی جانب سے طلبہ پر دباؤ ڈالا جا رہاہے کہ وہ اپنے طور پر فیس کی ادائیگی کو یقینی بنائیں بصورت دیگر انہیں ان کے اسناد واپس نہیں کئے جائیں گے۔ پروفیشنل کالجس میں فیس کی عدم ادائیگی کے سبب ترک تعلیم کرنے پر مجبور ہونے والے طلبہ کو ان کی اب تک کی تعلیم کے اسناد بھی حاصل نہیں ہو رہے ہیں جس کے سبب وہ پریشان ہیں۔کالجس کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بقایا جات کی اجرائی میں کی جانے والی تاخیر کے سبب صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے اورحکومت اب تک بھی 2013-14کے مکمل بقایاجات ادا نہیں کر پائی ہے جس کے سبب کورس مکمل کرنے والے طلبہ کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ تلنگانہ کونسل برائے اعلی تعلیم کے عہدیداروں کے مطابق کالجس کے ذمہ داروں کی جانب سے اسناد حاصل کیا جانا اور انہیں فیس کی عدم ادائیگی کی صورت میں واپس نہ کیا جانا درست نہیں ہے لیکن کالجس کی اپنی مجبوریاں ہیں جس کے سبب محکمہ اعلی تعلیم کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں کی جاتی لیکن اگر محکمہ سے رجوع ہوتے ہوئے اس بات کی شکایت کرتا ہے کہ کسی کالج میں ان کے اصلی تعلیمی اسناد فیس کے عدم ادائیگی کی بنیاد پر روکے گئے ہیں تو ایسی صورت میں ان کے خلاف کاروائی کی گنجائش موجود ہے۔ طلبہ اور اولیائے طلبہ کی جانب سے کالج انتظامیہ کے خلاف شکایات کا رجحان نہ ہونے کے سبب محکمہ کی جانب سے اس صورتحال پر خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ بیشتر کالجس میں سال اول یا دوم کی تکمیل کے بعد ترک تعلیم کرنے والوں کے بھی اسناد اس وقت تک جاری نہیں کئے جا رہے ہیں جب تک وہ مکمل کورس کی فیس ادا نہیں کرتے جبکہ قانونی طور پر طلبہ کو اتنی ہی فیس ادا رکرنی ہوتی ہے جتنے سال انہوں نے تعلیم حاصل کی ہے ۔ کالج انتظامیہ کے ذمہ داروں کا کہناہے کہ اس طرح کے قانون سے کالجس کو نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے کیونکہ انہیں دوسرے یا تیسرے سال میں نئے داخلوںکا حصول دشوار ہوتا ہے اور کورس کے دوران یہ نشست مکمل مخلوعہ ہی رہتی ہے۔
جامعہ نظامیہ میں ذمہ داران ذیلی مراکز برائے چرم قربانی کا اجلاس
حیدرآباد ۔ 17 ۔ اگست : ( پریس نوٹ ) : جامعہ نظامیہ میں 19 اگست کو 11 بجے دن بصدارت مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ ایک مشاورتی اجلاس بسلسلہ وصولی چرم قربانی جامعہ نظامیہ مقرر ہے ۔ جمیع کارکنان و ذمہ داران ذیلی مراکز سے خواش کی جاتی ہے کہ وہ وقت مقررہ پر شرکت فرما کر اپنے مفید مشوروں سے نوازیں ۔۔