کئی مراکز مقفل، عہدیداران غائب، شہریوں میں مایوسی
حیدرآباد۔24ڈسمبر(سیاست نیوز) شہر میں فہرست رائے دہندگان کی جانچ کیلئے خصوصی مہم کے سلسلہ میں چلائی گئی شعور بیداری مہم کے بعد آج کئی شہریوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ شعور بیداری مہم کے دوران کہا گیا تھا کہ شہر ی اپنے علاقہ کے مرکز رائے دہی پہنچ کر فہرست رائے دہی کا جائزہ لے سکتے ہیں اور انہیں اس مقصد میں مدد کے لئے عہدیدار موجود ہوں گے جو کہ فہرست رائے دہندگان میں نام کی جانچ کریں گے لیکن شہر کے کئی علاقوں سے صبح کی اولین ساعتوں سے ہی اس بات کی شکایات موصول ہونے لگی کہ مراکز رائے دہی مقفل ہیں یا پھر ان مراکز پر کوئی موجود نہیں ہے ۔ان شکایات کے متعلق جب عہدیداروں کو واقف کروایا گیا تو عہدیداروں نے کہا کہ رائے دہندوں کو اپنے نام کی جانچ کیلئے مراکز رائے دہی تک جانے کی ضرورت نہیں ہے اور آن لائن بھی یہ عمل مکمل کیا جاسکتا ہے لیکن آن لائن پر بھی ویب سائٹ کی عدم کارکردگی سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور کئی علاقوں میں فہرست رائے دہندگان اور عہدیداروں کی عدم موجودگی سے عوام میں ناراضگی دیکھی جانے لگی ہے۔ اس کے علاوہ کئی علاقوں کے فہرست رائے دہندگان میں سینکڑوں نام حذف ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں اور کہا جا رہاہے کہ فہرست رائے دہندگان میں جو نام شامل تھے انہیں حذف کردیا گیا ہے اور اس میں بعض افراد کے تو مکمل خاندان کے نام حذف کئے جا چکے ہیں ۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے چلائی جانے والی اس فہرست رائے دہندگان کو بہتر بنانے کی مہم میں پائی جانے والی خامیوں پر عوام نے شدید برہمی کا اظہا ر کیا اور کہا کہ اگر اسی طرح فہرست رائے دہندگان کی تیاری کی جاتی ہے تو عوام کاجمہوری عمل پر سے اعتماد ختم ہوجانے کا خدشہ ہے۔آن لائن ویب سائٹ کی عدم کارکردگی اور مراکز رائے دہی پر عہدیداروں کی عدم موجودگی کے علاوہ جن علاقو ںمیں فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی اور جانچ کے دوران ناموں کے حذف کئے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں اسے دیکھتے ہوئے عوام نے حکومت اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری آدھار کارڈ کی بنیاد پر فہرست رائے دہندگان کی تیاری کو یقینی بنائے کیونکہ حکومت کو جب اس بات کا یقین ہے کہ آدھار کارڈ کے ذریعہ تلبیس شخصی نہیں ہوسکتی تو پھر فوری طور پر اسے مربوط کیا جانا چاہئے۔