فہرست رائے دہندگان میں ناموں کے اندراج کا اسکام

الیکٹورل آفیسر اور انتخابی عہدیداران خاموش تماشائی، صدر ایم بی ٹی مجیداللہ خان فرحت کا ردعمل
حیدرآباد۔4نومبر(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں فہرست رائے دہندگان میں ناموں کے اندراج کے سلسلہ میں بہت بڑا اسکام جاری ہے اور اس سلسلہ میں کئی شکایات منظر عام پر لائی جا چکی ہیں لیکن اس کے باوجود بھی الکٹورل آفیسر اور انتخابی عہدیداروں کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں جو کہ افسوسناک ہے۔ ریاست تلنگانہ کی فہرست رائے دہندگان کے سلسلہ میں متعدد شبہات و اعتراضات کے باوجود کئی مقامات پر فرضی رائے دہندوں کی موجودگی کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے نشاندہی کی جا رہی ہے لیکن ا س کے باوجود بھی کوئی کاروائی نہ کئے جانے کے سبب عوام میں فہرست رائے دہندگان کے متعلق خدشات پیدا ہورہے ہیں اور اسے شفاف بنانے کے لئے مطالبات تیز ہوگئے ہیں لیکن سیاسی جماعتوں کے قائدین کا کہناہے کہ اب بھی فہرست رائے دہندگان میں ناموں کی شمولیت کے سلسلہ میں کئی خامیاں ہیں اور ایک ہی مقام سے سینکڑوں ناموں کے اندراج کیلئے آن لائن درخواستیں داخل کی جا رہی ہیں جن پر کوئی کنٹرول نہیں ہے بلکہ ان ناموں کے اندراج کے لئے سیاسی دباؤ کا بھی الزام عائد کیا جا رہا ہے۔بتایاجاتاہے کہ فہرست رائے دہندگان میں ناموں کی شمولیت کے سلسلہ میں جو طریقہ کار اختیار کیا جا رہاہے اس کے مطابق ایک حلقہ اسمبلی کے رائے دہندوں کی تفصیلات حاصل کرتے ہوئے دوسرے حلقہ جات اسمبلی کے مکان نمبرات پران کے ناموں کو شامل کیا جارہا ہے تاکہ ان مقامات پر رائے دہندوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور ان کے تصویری شناختی کارڈ بھی خانگی طور پر شائع کرتے ہوئے اکٹھا کئے جا رہے ہیں ۔ جناب مجید اللہ خان فرحت صدر مجلس بچاؤ تحریک نے حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں ایسے کئی مکانات کی نشاندہی کی جہاں سینکڑوں رائے دہندوں کے نام درج ہیں لیکن ان مکان نمبرات پر کوئی موجود نہیں ہے اس کے باوجود ان ناموں کو حذف کرنے کے اقدامات نہیں کئے گئے جبکہ اسی حلقہ اسمبلی میں نئے رائے دہندوں کے اندراج کے لئے مختلف حربے اختیار کئے جا رہے ہیں اور ایک ہی جگہ بیٹھ کر سینکڑوں درخواستیں آن لائن داخل کی جا رہی ہیں جس میں دوسرے حلقوں کے رائے دہندوں کے نام شامل کئے جا رہے ہیں ۔ انہو ںنے مزید بتایا کہ ایک ہی شخص کے 9تصاویر اور نام ایک ہی صفحہ پر موجود ہیں لیکن ان میں سے دو نام حذف کئے گئے ہیں اور مابقی ناموں کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا ہے اسی طرح کئی مقامات پر رائے دہندے کی ولدیت یا شوہر کے نام کی جگہ صرف شوہر لکھا ہوا ہے اور کوئی نام موجود نہیں ہے اس کے علاوہ شہر حیدرآباد کے 15حلقہ جات اسمبلی کی فہرست رائے دہندگان میں کئی خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے حلقہ اسمبلی نامپلی میں فہرست رائے دہندگان میں بعض ایسے مکان نمبرات ہیں جوکہ موجود ہی نہیں ہیں اور بعض مقامات پر مکان نمبرات کی جگہ گذشتہ برسوں کے ایس ایس سی ہال ٹکٹ نمبر درج ہیں۔حلقہ اسمبلی خیریت آباد کے بعض علاقوں میں جہاں کھلی اراضی ہے ان مقامات پر سینکڑوں رائے دہندوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جبکہ جوبلی ہلز میں بھی ایسی ہی صورتحال پائی جاتی ہے۔