فہرست رائے دہندگان میں خامیوں کے خلاف عدالت میں مقدمہ کی سماعت

آئندہ پیشی 8 نومبر کو مقرر ، ایم بی ٹی کی درخواست کا جائزہ
حیدرآباد۔یکم۔نومبر(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کی فہرست رائے دہندگان میں موجود خامیوں کے خلاف متعلقہ عہدیداروں سے متعدد شکایات کے بعد مجلس بچاؤ تحریک نے عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے ایک درخواست داخل کی تھی جس پر ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوئی اور آئندہ سماعت 8 نومبر کو رکھی گئی ہے۔ حیدرآباد ہائی کور ٹ میں داخل کردہ درخواست میں مجلس بچاؤ تحریک نے فہرست رائے دہندگان میں موجود غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا انتخابی عملہ جو کہ فہرست رائے دہندگان کی تیاری کی ذمہ دار ہے وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکا ہے جس کے سبب فہرست رائے دہندگان میں موجود غلطیوں کو دور کرنے کے اقدامات کئے جانے ضروری ہیں۔ مجلس بچاؤ تحریک کے وکیل جناب مظفر اللہ خان شفاعت اور مسٹر پروین کمار نے جو درخواست داخل کی ہے چیف جسٹس حیدرآباد ہائی کورٹ نے آج اس کی سماعت کی اور آئندہ سماعت 8نومبر کو مقرر کردی ۔ سماعت کے دوران عدالت نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو زبانی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گذار کی شکایات کا جائزہ لیا جائے۔ بعد ازاں جناب مجید اللہ خان فرحت نے بتایاکہ مجلس بچاؤ تحریک نے انتخابی عمل کے ذمہ داروں سے متعدد شکایات کے بعد حصول انصاف کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے کیونکہ فرضی رائے دہندوں کو فہرست میں شامل رکھتے ہوئے انتخابی عمل کی تکمیل ناقابل قبول ہے بلکہ یہ جمہوریت کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔ انہو ںنے کہا کہ فہرست رائے دہندگان کو شفاف بنانے کے علاوہ پرانے شہر کے مراکز رائے دہی پر غنڈہ گردی کے خاتمہ کیلئے نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کے سلسلہ میں بھی متعدد نمائندگی کی جا چکی ہیں اور عدالت سے بھی اس بات کی خواہش کی گئی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں چیف الکٹورل آفیسر اور ضلع الکٹورل آفیسر کو ہدایات جاری کریں کہ وہ پر امن و شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے مؤثر اقدامات اور رائے دہی کے عمل کی مکمل ویڈیو گرافی کو یقینی بنائیں تاکہ تلبیس شخصی کے ذریعہ رائے دہی ممکن نہ ہو پائے ۔