فہرست رائے دہندگان میں اندراجات کے اعلامیہ کی اجرائی

یکم جنوری 2016 ء کو نئی ووٹر لسٹ کی اشاعت، اضافی ناموں کے اندراج پر انتباہ
حیدرآباد۔ 4 اکٹوبر (سیاست نیوز) الیکشن کمیشن کی جانب سے فہرست رائے دہندگان میں اندراجات کے لئے اعلامیہ کی اجرائی عمل میں لائی جاچکی ہے اور اس بات کا اعلان کیا گیا ہے کہ یکم جنوری 2016 ء کو نئی فہرست رائے دہندگان کی اشاعت عمل میں لائی جائے گی۔ فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ مکتوب نمبر 23/2015-ERS مورخہ 31 جولائی 2015 ء کے مطابق 5 اکٹوبر 2015 ء کو فہرست رائے دہندگان کا ڈرافٹ جاری کیا جائے گا اور فہرست رائے دہندگان کے یہ نمونے ضلع کلکٹریٹ، تحصیلدار، ای آر او دفاتر، مراکز رائے دہی پر موجود رہیں گے تاکہ شہر حیدرآباد کے رائے دہندے اپنے ناموں کی توثیق کرلیں۔ وہ نوجوان جو یکم جنوری 2016 ء کو 18 سال کی عمر کو پہونچ جائیں گے، وہ اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے نام درج کرواسکتے ہیں۔ ناموں کے اندراج کے لئے 5 اکٹوبر تا 4 نومبر اپنی درخواستیں داخل کی جاسکتی ہیں۔ علاوہ ازیں 5 اکٹوبر تا 4 نومبر کے دوران اعتراضات داخل کئے جاسکتے ہیں۔ اس مدت میں نقل مکانی کرنے والے افراد بھی اپنے مرکز رائے دہی کی تبدیلی کے لئے درخواست داخل کرسکتے ہیں۔ 11 اکٹوبر تا یکم نومبر بوتھ لیول ایجنٹ کی جانب سے خصوصی مہم چلائی جائے گی جس سے عوام استفادہ کرسکتے ہیں۔ 4 ڈسمبر تک تمام اعتراضات اور ادعا جات کو حل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ قطعی فہرست رائے دہندگان 11 جنوری 2016 ء کو شائع کردی جائے گی۔ حیدرآباد و سکندرآباد کے رائے دہندے، کالج طلباء ، خواتین، صنعتی ملازمین جو 18 سال کی عمر کو پہونچ چکے ہیں وہ اپنے اعتراضات و ادعا جات داخل کرسکتے ہیں۔ اپنے نام کے اندراج کے لئے فارم 6 داخل کرنا ہوگا جبکہ اعتراض اور نام حذف کروانے کے لئے فارم 7 داخل کیا جاسکتا ہے۔ فارم 8 کے ادخال کے ذریعہ موجودہ نام میں تصحیح کروائی جاسکتی ہے۔ فارم 8-A کے ادخال کے ذریعہ اندرون اسمبلی حلقہ نقل مکانی کی تفصیلات درج کروائی جاسکتی ہیں۔ 4 نومبر سے قبل یہ تمام درخواستیں ای آر او اور بوتھ لیول آفیسر تک پہونچ جانی چاہئے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر حیدرآباد ڈسٹرکٹ و کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے جاری کردہ اس اعلامیہ میں موجود تفصیلات کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن متحرک ہوچکے ہیں اور بلدی انتخابات سے شائع ہونے والی اس فہرست رائے دہندگان پر خصوصی نظر مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چونکہ سابق میں فہرست رائے دہندگان سے ناموں کے حذف کرنے کے علاوہ اضافی ناموں کی متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اضافی ناموں کے اندراج پر سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بات پر غور کیا جارہا ہے کہ اضافی ناموں کا اندراج کرنے والوں کے خلاف قانون کے دائرہ میں سخت کارروائی کی جائے۔