گوشہ محل میں عوام کا احتجاج،شناختی کارڈ کے باوجود ووٹ سے محروم
حیدرآباد۔/7 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) اسمبلی انتخابات کی رائے دہی کے دوران ووٹر لسٹ سے بڑے پیمانے پر ناموں کے حذف کئے جانے کی شکایات ملی ہیں۔ پرانے شہر کے علاوہ نئے شہر کے کئی اسمبلی حلقوں میں عوام نے شکایت کی کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ شناختی کارڈ کی موجودگی کے باوجود ووٹر لسٹ میں ان کا نام موجود نہیں ہے۔ گوشہ محل، ملکاجگری، یاقوت پورہ، نامپلی، کاروان، ملک پیٹ اور دیگر اسمبلی حلقوں میں بھی اسی طرح کی شکایات ملی ہیں۔ عوام الیکشن کمیشن کے شناختی کارڈ لے کر پولنگ بوتھس پہنچے جہاں انہیں پتہ چلا کہ اُن کا نام فہرست میں موجود نہیں ہے۔ عوام نے بتایا کہ 2014 میں انہوں نے رائے دہی میں حصہ لیا تھا لیکن درمیان میں ان کے نام حذف کردیئے گئے۔ الیکشن کمیشن نے بوگس رائے دہندوں کے نام خارج کرنے کی مہم چلائی تھی لیکن اس مہم میں حقیقی رائے دہندوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ناموں کے حذف کئے جانے سے ہر اسمبلی حلقہ میں سینکڑوں افراد حق رائے دہی سے محروم ہوگئے۔ گوشہ محل میں عوام کی کثیر تعداد نے احتجاج منظم کرتے ہوئے برسراقتدار پارٹی پر منظم انداز میں ناموں کو حذف کرنے کا الزام عائد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مقامی سابق رکن اسمبلی کو شکست دینے کی سازش کے تحت ان کے حامیوں کے نام حذف کردیئے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ گوشہ محل اسمبلی حلقہ میں مختلف مراحل میں 40,000 سے زائد نام حذف کردیئے گئے۔ مقامی بی جے پی قائدین نے شکایت کی کہ ٹی آر ایس حکومت نے جان بوجھ کر یہ کارروائی کی ہے۔ اسی طرح ملکاجگری اسمبلی حلقہ میں تقریباً 7 ہزار نام فہرست رائے دہندگان سے غائب پائے گئے۔ لوگ جب اس سلسلہ میں عہدیداروں سے رجوع ہوئے تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے واپس کردیا کہ انتخابی مرحلہ کی تکمیل کے بعد اس سلسلہ میں الیکشن کمیشن سے شکایت کریں۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ناموں کی دوبارہ شمولیت کے سلسلہ میں چیف الیکٹورل آفیسر سے نمائندگی کی جاسکتی ہے۔ پرانے شہر کے اسمبلی حلقہ جات میں بھی بڑی تعداد میں ناموں کے حذف کئے جانے سے عوام کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ برخلاف اس کے مقامی سیاسی جماعت کے کارکن کھلے عام بوگس رائے دہی میں مصروف دیکھے گئے۔حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں بیشتر رائے دہندوں نے اخباری نمائندوں سے شکایت کی کہ الیکشن کمیشن کے شناختی کارڈ کے باوجود وہ پہلی مرتبہ رائے دہی میں حصہ لینے سے محروم ہوچکے ہیں۔