عدالت میں درخواست داخل کر کے غریبوں کو بلیک میل کرنے میں بعض ٹولے اور عہدیدار سرگرم
حیدرآباد۔27ستمبر (سیاست نیوز) شہر میں فٹ پاتھ پر قبضہ جات اور دکانوں کے باہر سامان رکھ کر فروخت کرنے کے معاملات کے علاوہ غیر مجاز تعمیرات کے نام پر عدالت میں درخواست داخل کرتے ہوئے شہریوں کو ہراساں کرنا کچھ لوگوں نے اپنا معمول بنا لیا ہے لیکن ان کی درخواستوں پر عدالتی احکام کے سبب محکمہ پولیس اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو حرکت میں آتے ہوئے کاروائی کرنی پڑ رہی ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاقوں میں کچھ لوگوں کی جانب سے داخل کی جانے والی یہ درخواستوں کے سبب شہر کے تاجرین اور مکینوں کے علاوہ ٹھیلہ بنڈی رانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم ترحیدرآباد کے عہدیدار نے بتایا کہ دونوں شہروں میں کچھ علاقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بعض لوگ ان علاقوں میں فٹ پاتھ کے غیر مجاز استعمال اور ٹھیلہ بنڈیوں کے سبب ٹریفک کے مسائل پیدا ہونے کی شکایت کرتے ہوئے عدالت سے رجوع ہو رہے ہیں اور عدالتی احکام کے سبب مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد اور ٹریفک پولیس کو کاروائی کرنی پر رہی ہے لیکن اس کاروائی کے دوران درخواست گذار اس علاقہ کے متاثرین سے مفاہمت کی کوشش کر رہے ہیں اور انہیں بلیک میل کرتے ہوئے بھاری رقومات بھی وصول کرنے لگے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ان کے خلاف کاروائی نہیں ہو پارہی ہے جس کی بنیادی وجہ ان افراد کو کچھ سرکاری عہدیداروں کی بھی پشت پناہی حاصل ہے۔ شہر کے مصروف ترین بازاروں میں جہاں دکانداروں کی جانب سے فٹ پاتھ کا کچھ حصہ استعمال کیا جاتاہے اور اس عمل سیبلدیہ اور پولیس کے عہدیدار بھی واقف ہیں لیکن ان بازاروں میں کچھ افراد کے گروہ تاجرین کو ہراساں کرتے ہوئے ان سے معمول وصول کرنے کی کوشش کرنے لگے ہیں اور ان کوششوں میں ناکامی کی صورت میں یہ گروہ پولیس اور بلدیہ میں شکایت درج کرواتے ہوئے عدالت سے رجوع ہو رہے ہیں اور عدالتی احکام کی وصولی کے بعد مجلس بلدیہ عظیم ترحیدرآباد اور محکمہ پولیس کو مجبوری کی حالت میں برائے نام کا روائی کرنی پڑ رہی ہے لیکن اس برائے نام کاروائی کے بعد بھی درخواست گذار عدم کاروائی کی شکایت کا انتباہ دیتے ہوئے محکمہ پولیس اور بلدیہ کے عہدیداروں کو ہراساں کر رہے ہیں اور اسی طرح ٹھیلہ بنڈی رانوں اور ان تاجرین کو بھی ہراساں کیاجا رہا ہے جو فٹ پاتھ کا استعمال کرتے ہیں ۔ عدالت کے نام پر جاری اس بلیک میل کی کوشش کے متعلق بلدی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ درخواست گذار کے خلاف کوئی متاثر آگے نہ آنے کی بنیادی وجہ تاجرین ان معاملات میں نہیں الجھنا چاہتے جس کے سبب انہیں عدالت کے چکر کاٹنے پڑیں اور ٹھیلہ بنڈی راں معمول دیتے ہوئے اس طرح کے درخواست گذاروں کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں جس کے سبب انہیں کسی کا کوئی خوف نہیں ہے۔