فورڈ فاؤنڈیشن اور گرین پیس کے امریکی دفاع پر آر ایس ایس کااعتراض

نئی دہلی ۔10مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) گرین پیس اور فورڈ فاؤنڈیشن پر ہندوستانی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے آر ایس ایس نے آج امریکہ سے کہا کہ وہ ’’جمہوریت کی عالمی پولیس‘‘ بننے کی کوشش نہ کریں اور اُس کی جانب سے ان دونوں تنظیموں کے دفاع پر اعتراض کیا ۔ پارٹی کے ترجمان’’ آرگنائزر‘‘ کے اداریہ جس کا عنوان ’’اقوام متحدہ ۔ سیول مداخلت‘‘ تھا ۔ میں اعتراض کیا گیا ہے کہ کیا امریکہ ایسی خلاف ورزیوں کو جو غیر منافع خور اور غیر سیاسی ‘ غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے اُن کے ملک میں کی جائے تو کیا وہ برداشت کرے گا ۔ پارٹی نے کہاکہ گرین پیس اور فورڈ فاؤنڈیشن جیسی این جی اوز کا دفاع ہندوستان کیلئے وضاحت طلب ہے ۔ ’’عالمی محافظ برائے جمہوری حقوق ‘‘ نے ان اندیشوں کو جائزہ قرار دیا گیا ہے کہ ایسی این جی اوز امریکی محکمہ ہیں ‘ جیسا کہ بعض تحقیقی مقالوں میں الزام عائد کیا گیا ہے ‘ جو خود امریکہ میں تحریر کئے گئے ہیں ۔ اگر امریکہ یا کوئی اور ملک چاہتا ہے کہ اس مسئلہ پر واضح موقف اختیار کرے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ مسائل کی بنیاد پر حقوق میں اضافہ کے مماثل ہے

‘ انہیں آبائی ملک کی خود مختاری اور ثقافتی اقدار کا احترام کرنا چاہیئے ‘ ورنہ این جی اوز کی تحریک کو ہمیشہ غیر معلنہ شہری آلہ کار برائے خارجہ پالیسی دخل اندازی سمجھا جائے گا جو شہری معاشرہ کے بہانے کی جائے گی ۔ آر ایس ایس نے کہا کہ ان این جی اوز کی کارکردگی سے یہ شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں کہ غیر منافع خور اور غیر سیاسی نوعیت کی این جی اوز ہندوستان میں سرگرم ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے ۔ان کو امریکہ کی جانب سے مالیہ کی فراہمی قابل اعتراض ہے ۔ امریکہ بین الاقوامی این جی اوز کے دفاع کیلئے بندوق تان رہا ہے اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت سے ہم ان اندیشوں کے بارے میں وضاحت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ادارے امریکی ہیں ۔ جیسا کہ بعض محققین نے الزام عائد کیا ہے ۔ آرگنائزر نے کہاکہ جمہوری گنجائشوں کے پیش نظر امریکہ کا محکمہ خارجہ اور امریکی سفیر برائے ہندوستان نگرانکاری کے اقدامات پر آواز اٹھا رہے ہیں جو این جی اوز سے متعلق ہے ۔ آر ایس ایس نے سوال کیا کہ عالمی سطح پر جمہوری اقدار کو فروغ دینے والی طاقت کو بعض سوالات پر غور کرنا چاہیئے ‘ کیا امریکہ دنیا بھر کے جمہوری حقوق کا محافظ ہے

جس کی وجہ سے اُسے اُس کی اپنی سرزمین پر بھی قانون کی ایسی خلاف ورزیوں کی اجازت ہے ۔ آر ایس ایس نے کہا کہ آٹھ ہزار سے زیادہ این جی اوز کو کارروائی کا سامنا ہے ۔ کیونکہ انہوں نے گذشتہ تین سال سے قانون فیرا کے مطابق لائسنس پیش نہیں کئے ہیں اور نہ آمدنی کا حساب کتاب داخل کیا ہے ۔ این جی اوز جیسے فورڈ فاؤنڈیشن اور گرین پیس کو مالیہ کی فراہمی قابل اعتراض ہے ۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ ماحولیاتی مقصد سیگرین پیس نے مبینہ طور پر بیل بانڈس حاصل کئے ہیں اور اُن کی قانونی فیس ادا کئے ہے ۔ علاوہ ازیں 28لاکھ 35ہزار روپئے 2010-11ء کے دوران بطور مالیہ انہیں حاصل ہوئے ہیں ۔ قانونی اخراجات بھی اس میں شامل ہیں ۔ یہ مالیہ ماحولیاتی مقصد کیلئے عطیہ دہندہ کی مرضی کے بغیر دیا گیا ہے ۔ دیگر این جی او فورڈ فاؤنڈیشن پر الزام ہے کہ اس نے قانون فیما کی خلاف ورزی کی ہے اور خاص طور پر ملک کے داخلی اُمور میں مداخلت کی ہے ۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی ختم کرنے کے لئے ہندوستان میں اس کی جانب سے مدد فراہم کی گئی ہے ۔